’پاکستان میں دو کروڑ سے زائد افراد ہیپیٹائٹس میں مبتلا‘


اسلام آباد: پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ اسپتال کے ڈاکٹر سعید نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ آپ کیسے اپنے ڈاکٹرز کو 8 سے 10 لاکھ تنخواہیں دے رہے ہیں جبکہ ہمیں محض ایک سے دو لاکھ تنخواہ ملتی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار نے فیملی میٹنگ میں مجھے کہا تھا کہ میں سوموٹو لوں گا، اور وہ غصے میں آئے اور میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔یہ سوموٹو ذاتی خلش کا نتیجہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا مشکور ہوں جنہوں نے لیور ٹرانسپلانٹ بنانے میں ہماری مدد کی۔

ڈاکٹر سعید نے کہا کہ پاکستان کے مریض بھارت میں علاج کرانے کے لئے خوار ہوتے ہیں، میں نے عہد کیا کہ ہم پاکستان میں اس علاج کی فراہمی کو ممکن بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 6 سے 8 لاکھ لوگوں کو گردے کی پیوند کاری کی ضرورت ہے جبکہ دو کروڑ سے زائد لوگ ہیپیٹائٹس کے مرض میں مبتلا ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اسپتال بنانے میں مدد فراہم کریں گے، ان کی ساس کی طبعیت خراب تھی اور ان کا علاج برطانیہ میں ہو رہا ہے تاہم ڈاکٹرز ان کی سرجری کرنے سے جھجھک رہے تھے مگر ہم نے ان کی سرجری کی اور اللہ نے انہیں شفا دی۔

ڈاکٹر سعید نے کہا کہ پاکستان میں دس سے 20 لاکھ لوگوں کو جگر کے ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے۔

دلی خواہش ہے لال قلعے اور سرینگر پر پاکستان کا جھنڈا لہراؤں، علی محمد خان

رہنما پاکستان تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی ابھی ختم نہیں ہوئی، ہمیں اتحاد کا مظاہرہ جاری رکھنا ہو گا۔

بھارت کے ساتھ کشیدگی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کشمیر جلد آزاد ہو گا، مودی کی پالیسیوں کے باعث کھیلنے کودنے کی عمر میں برہان وانی جیسے نوجوان کشمیروں نے جہاد اور شہادت کو اپنایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دلی خواہش ہے لال قلعے اور سرینگر پر پاکستان کا جھنڈا لہراؤں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ہر ممکن علاج فراہم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر نوازشریف کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں تو حکومت کو کوئی مسئلہ نہیں بے شک وہ باہر سے علاج کروائیں تاہم حتمی فیصلہ ڈاکٹرز کی رپورٹ پر عدالت کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کے ساتھ تمام ہمدردیاں ہیں تاہم اگر نوازشریف کے ساتھ خصوصی رویہ رکھا جائے تو ان ہزاروں غریب قیدیوں کے ساتھ زیادتی ہے جو بیمار ہیں اور وہ علاج نہیں کروا سکتے۔

کشمیر کو آزاد کرانے کے لئے اب غیر ملکی قوتوں کا بھی دباؤ ہے، نبیل گبول 

رہنما پاکستان پیپلز پارٹی نبیل گبول نے کہا کہ نواز شریف نے بلاول بھٹو سے ملاقات میں حکومت کے رویے کی شکایت کی ہے، وزیراعظم عمران خان کی خواہش ہونی چاہئے کہ وہ نوازشریف کا علاج کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے نواز شریف سے ملاقات کی اور ان کے حق میں بات کی حالانکہ یہ وہی نوازشریف ہیں جنہوں نے بلاول جب دو سال کے تھے، انہیں باپ سے ملنے سے روک دیا تھا جو جیل میں تھے۔

نبیل گبول نے کہا کہ حکومت نہیں چاہتی کہ نوازشریف جیل سے باہر آئیں کیونکہ عمران خان جس نعرے کے ساتھ اقتدار میں آئے ہیں وہ احتساب کا نعرہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی حالت تشویشناک ہے، حکومت کو ان کی مرضی کا علاج کرانے کی اجازت دینی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کو آزاد کرانے کے لئے اب غیر ملکی قوتوں کا بھی دباؤ ہے، بھارتی فوج کشمیر کے نہتے لوگوں پر ظلم ڈھا رہی ہے، انہوں نے جو ذلت کا سامنا حالیہ کشیدگی میں کیا وہ سب کے سامنے ہے۔

ہندوستان کے خلاف کشمیر میں ریلیاں تاریخ میں نہیں دیکھی گئیں، ملک احمد خان 

رہنما مسلم لیگ ن ملک احمد خان نے کہا کہ نواز شریف کے علاج کی ذمہ داری حکومت کی ہے، نوازشریف نے جب پہلے دن انجائنا کی تکلیف کا اظہار کیا تو حکومت کو اسی وقت سنجیدگی سے ان کا علاج کرانا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اگر یہ سمجھتی کہ وہ نواز شریف کا علاج نہیں کروا سکتی تو یہ بیان عدالت کو بھی دے دے تاکہ کوئی فیصلہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کو وہ بیماری ہے جو لاکھوں میں کسی ایک مریض کو ہوتی ہے لہذا یہاں ان کا علاج ممکن ہی نہیں ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ ہندوستان کے خلاف کشمیر میں جس طرح کی ریلیاں ہو رہی ہیں وہ تاریخ میں نہیں دیکھی گئیں۔

 


متعلقہ خبریں