امریکہ، طالبان مذاکرات:امریکی انخلا پر معاہدے کا ڈرافٹ تیار


قطر میں امریکہ اور طالبان امن مذاکرات کے پانچواں دور کے دوران انگریزی اور افغانستان کی مقامی زبان میں معاہدے کی دستاویزات تیار کر لی گئیں ۔تاہم فریقین نے ابھی معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔

افغان میڈیا کے مطابق 16 روز کی ملاقاتوں میں کئی نکات پر معاہدے کی دستاویزات تیار کی گئیں۔

امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے اپنے ٹوئٹر پیغامات میں بتایا کہ طالبان کے ساتھ قطر میں مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں، واضح ہوگیا کہ تمام  فریق جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

زلمے خلیل زاد کے مطابق افغانستان میں امن کے لیے چار مسائل پر متفق ہونا ضروری ہے جن میں سے فریقین انسداد دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی انخلا اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات کی ٹائم لائن پر اتفاق کے بعد افغانوں کے مابین مذاکرات ہوں گے۔

دوسری جانب دوحہ مذاکرات پر طالبان ترجمان کا بیان بھی سامنے آ گیا جس میں انہوں نے کسی بھی معاہدے پر پہنچنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق امریکہ سے 25 فروری کو شروع ہونے والی بات چیت آج ختم ہو گئی۔

انہوں نے بتایا کہ مذاکرات میں افغانستان سے تمام غیر ملکی افواج کے انخلاء کے طریقہ کار پر بات ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں افغانستان کے مستقبل پر بھی بات چیت ہوئی اور ان معاملات پر پیشرفت بھی ہوئی۔

طالبان ترجمان کے مطابق اب تک کی ہونے والی پیشرفت پر اپنی قیادت سے مشاورت کی جائے گی، فائر بندی پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کابل حکومت کے ساتھ بات چیت پر بھی اتفاق نہیں ہوا۔

ذرائع کے مطابق امریکہ طالبان مذاکرات پر کل دفتر خارجہ میں مشاورتی اجلاس ہو گا جس میں اب تک ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں