سمجھوتہ ایکسپریس، لاپتہ پاکستانی کے اہلخانہ کا بھارت پر عدم اعتماد



حافظ آباد: سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے میں لاپتہ ہونے والے پاکستانی شہری کے اہل خانہ نے بھارتی عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہارکر دیا۔

سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس میں لاپتہ ہونے والے حافظ آباد کے رہائشی محمد وکیل کے اہل خانہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا بھارت نے 13 سال سے انہیں انصاف نہیں دیا، بھارتی عدالت ہمارا مؤقف سنے بغیر اس کیس کا فیصلہ کرنا چاہتی ہے۔

لاپتہ شہری کی بیٹی راحیلہ وکیل نے کہا کہ انہیں بھارتی عدالت کی جانب سے کوئی نوٹس وصول نہیں ہوا، بھارتی حکومت ہمیں ویزا دے تاکہ ہم بھارت جا کر عدالت میں حقائق بیان کر سکیں۔

سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس میں لاپتہ محمد وکیل کی بیٹی راحیلہ وکیل نے مطالبہ کیا کہ سمجھوتہ ایکسپریس کا مقدمہ عالمی عدالت میں چلایا جائے۔

محمد وکیل کے اہل خانہ نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستانی حکومت اس کیس میں انصاف کے لیے ہماری مدد کرے اور سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس کو بھی عالمی عدالت انصاف میں سنا جائے۔

محمد وکیل کے بیٹوں کا کہنا ہے کہ ہمارے والد محمد وکیل زندہ ہیں اور وہ بھارت کی قید میں ہیں۔

راحیلہ وکیل کی جانب سے دائر کردہ پٹیشن کے بعد گزشتہ روز بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کا فیصلہ 14 مارچ تک ملتوی کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکہ کیس کا فیصلہ ملتوی

واضح رہے کہ بھارت میں سمجھوتہ ایکسپریس کا واقعہ 18 فروری 2007 کو پیش آیا تھا جس میں 68 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس دلی سے بھارت کے آخری اسٹیشن اٹاری کی جانب گامزن تھی کہ نصف شب کے دوران ہریانہ کے مقام پر ٹرین میں بم دھماکہ ہوا اور ٹرین میں آگ لگ گئی تھی۔

بھارتی نیشنل انوسٹیگیشن ایجنسی نے انتہا پسند ہندوؤں کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دھماکے کا ہدف پاکستانی شہری تھے۔


متعلقہ خبریں