مرغی پال اسکیم مؤخر، پنجاب اسمبلی میں تحریک التوا جمع

مرغی پال اسکیم مؤخر، پنجاب اسمبلی میں تحریک التوا جمع

فوٹو: فائل


لاہور: وزیر اعظم عمران خان کی مرغی پال اسکیم کو مؤخر کرنے کے خلاف تحریک التوا پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی۔

پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی گئی تحریک التوا پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ عابد کی جانب سے جمع کرائی گئی۔

قرار داد کے متن کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک نے مرغی پال اسکیم آئندہ سال کے لیے مؤخر کر دی۔ یہ موجودہ حکومت کا پہلا منصوبہ تھا جسے وزیراعظم کی مکمل حمایت حاصل تھی۔

متن کے مطابق وزیر اعظم کے دیگر منصوبوں کی طرح یہ منصوبہ بھی عوام کو سنہری خواب دکھانے کے مترادف ہی ٹھہرا۔ حکومت نے بغیر کسی پلاننگ کے سابق حکومت کے شروع کیے ہوئے منصوبے پر اپنی تختی لگانے کی کوشش کی جو ناکام ثابت ہوئی۔

محکمہ لائیو اسٹاک کے مطابق 1200 روپے میں ایک مرغا اور 5 مرغیوں پر مشتمل سیٹ ملتا تھا تاہم مرغے اور مرغیاں کم ہونے اور درخواست گزار زیادہ ہونے کی بنا پر اسے مؤخر کیا گیا۔

قرار داد میں کہا گیا کہ عمران خاں نے محکمہ کو 25 لاکھ مرغیاں تیار کرنے کا ٹارگٹ دیا تھا مگر منصوبہ بندی نہ ہونے کے سبب یہ ٹارگٹ پورا کرنے میں تاحال ناکام ثابت ہوا۔

گزشتہ روز پنجاب حکومت نے وزیراعظم عمران خان کی غربت کے خاتمے کے لیے شروع کی گئی مرغی پال اسکیم مؤخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ نے  مرغی پال اسکیم مؤخر کرنے کی وجہ درخواست گزاروں کا زیادہ ہونا اور مرغیاں کم پڑ جانا بتائی۔ تاہم اب نئے مالی سال میں یہ اسکیم دوبارہ شروع کی جائے گی۔

وزیر اعظم عمران خان نے اقتدار میں آنے کے بعد غربت کے خاتمے کے لیے مرغی پال اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ نے اسکیم کے آغاز پر دعویٰ کیا تھا کہ ان کے پاس 15 لاکھ مرغیاں ہیں تاہم محکمے نے اب یہ اسکیم اس لیے مؤخر کر دی کہ اب اُنہیں مرغیوں کی کمی کا سامنا ہے۔

وزیراعظم کے”مرغی پال پروگرام“ کے لیے محکمہ پولٹری ریسرچ کو 3 سال میں 25 لاکھ مرغیاں تیار کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں مرغی اور انڈوں کی بات کر کے ملک کا مذاق اڑایا گیا، خورشید شاہ

محکمہ لائیواسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ نے اس اسکیم کے تحت غریب افراد کو ایک مرغا اور 5 مرغیوں پر مشتمل سیٹ 12 سو روپے کے عوض دینا شروع کیا تھا۔

اس اسکیم کا مفت فارم محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈیولپمنٹ اور پولٹری ریسرچ انسٹیٹیویٹ سے مل رہا تھا۔ محکمہ کے پولٹری فارم نے چوزوں کی تیاری ہنگامی طور پر راولپنڈی، دینہ، اٹک، سرگودھا، ملتان، گجرات، ڈیرہ غازی خان میں شروع کر دی تھی۔

یہ اسکیم ضلعی سطح پر غریب لوگوں کے لیے شروع کی گئی تھی اور مرغیوں کے خواہشمند افراد کو اپنا قومی شناختی کارڈ فارم کے ساتھ منسلک کرنا لازمی تھا۔ فارم کو امام مسجد یا نمبر دار سے تصدیق کروانا بھی لازم تھا۔

پنجاب حکومت کی جانب نے 26 دسمبر سے مرغیاں دینا شروع کی تھیں۔

ذرائع کے مطابق اب نئے مالی سال جولائی سے مرغی پال اسکیم کا سیٹ 1200 روپے کے بجائے 850 روپے میں دیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں