کرتارپور راہداری اجلاس، بھارت کا پاکستانی صحافیوں کو ویزا دینے سے انکار

بھارت کا پاکستانی صحافیوں کو ویزا نہ دینا افسوسناک ہے، دفتر خارجہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: انتہا پسند بھارتی حکومت نے کرتارپور راہداری کے سلسلے میں دونوں ممالک کے وفود کی ملاقات کی کوریج  کے لئے پاکستانی صحافیوں کو ویزے جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ افسوس ناک بات ہے بھارت نے پاکستانی صحافیوں کو کرتار پور میٹنگ کیلئے ویزے جاری نہیں کیے۔

ترجمان نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان میں 30 سے زائد بھارتی صحافیوں نے کرتارپور منصوبے کی کوریج کی ۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی صحافیوں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی کی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےان  کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔

ڈاکٹر فیصل  نے کہا کہ امید ہے کرتار پور میں ہونے والی میٹنگ مثبت ہوگی اور دونوں ملکوں کی عوام کیلئے تبدیلی لائے گی۔

خیال رہے کہ کرتارپور راہداری کے سلسلے میں بھارتی حکومت اور حکومت پاکستان کے مابین پہلے باضابطہ مذاکرات 14 مارچ سے واہگہ اٹاری سرحد پر ہورہے ہیں۔

پاکستان کی جانب وفد کی سربراہی ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کر رہے ہیں۔پلوامہ حملے کے بعد سے ہونے والی پاک بھارت کشیدگی سے قبل یہ مذاکرات بھارت کے دارلحکومت نئی دہلی میں ہونا تھےتاہم بھارتی حکومت نے بعد میں مذاکرات کا مقام تبدیل کردیا۔

یاد رہےگزشتہ برس وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کی تحصیل شکرگڑھ میں سکھ یاتریوں کے لیے کرتار پور راہداری منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں کرتار پور راہداری کی تعمیر تیزی سے جاری

سنگ بنیاد کی تقریب میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو سمیت بھارتی سرکاری وفد، گورنر پنجاب چوہدری سرور، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، مختلف ممالک کے سفارت کار اور دیگر لوگ شریک ہوئے تھے۔

اپنے خطاب میں بھارتی وزیر اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے دونوں ممالک کے درمیان امن برھانے کی بات کی تھی جب کہ بھارتی وزیر ہرسمرت کور نے کہا تھا کہ آج سکھ برادری کے لیے تاریخی دن ہے۔


متعلقہ خبریں