وزیر خزانہ نے حالیہ مہنگائی کی وجہ خساروں کو قرار دے دیا



وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک کے لئے اگلے تین ماہ انتہائی اہم ہیں، اینٹی منی لانڈرنگ قانون میں ترمیم کررہے ہیں۔

اسلام آباد میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ بین الاقوامی تنظیم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے رسک اسیسمنٹ فریم ورک منظور کرلیا جس پر اب عمل درآمد کرانا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے حالیہ مہنگائی کی وجہ خساروں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومتیں خسارہ چھوڑ کر گئیں جسے ختم کرنے کے لئے کئے گئے اقدامات سے مہنگائی آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں بے نامی قانون کے رولز ہی نہیں بنائے گئے، پیپلزپارٹی کی حکومت میں بیلنس آف پیمنٹ کا مسئلہ تھا جس کی وجہ سے وہ ایم ایف کے پاس گئے اور افراط زر میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے بعد جب مسلم لیگ ن کی حکومت آئی تو پھر بیلنس آف پیمنٹ کا مسئلہ ہوا اور ان کی پالیسیوں کے باعث ملک میں افراط زر میں 5 فیصد ہوا۔

اسد عمرنے بتایا کہ گزشتہ حکومتوں کے مقابلے میں تحریک انصاف کی حکومت نے مشکل فیصلے کیے، ٹیکس ریونیو کم نہیں ہوا تاہم اتنا نہیں بڑھا جتنا بڑھنا چاہیے تھا۔

وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ آئندہ ماہ نادرا کا ڈیٹا ایف بی آر سے لنک ہوجائے گا۔ نادرا کا ڈیٹا ورلڈ بینک سے پہلے ہی سےلنکڈ ہے، اگلے ماہ ٹریکنگ سسٹم پر کام شروع کردیا جائے گا۔ اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکس چوری روکی جاسکتی ہے۔

دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے ملکی معاشی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت آئی تو معاشی بحران تھا، اب ہماری معیشت بہتر ہو رہی ہے جس کو مزید بہتر کرکے غربت کو ختم کرنا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ نئی نوکریوں کا بندوبست کرنا ہے، ایک نیا بجٹ آ رہا ہے کمیٹی کو کہوں گا کہ اپنی تجاویز دے۔

اسد عمر نے کہا کہ بجٹ کے لیے ایک کمیٹی بنا رہے ہیں جس میں 8 سے 10 چیمبرز آف کامرس کی نمائندگی ہو گی۔

اراکین کمیٹی نے سوال کیا کہ  بتایا جائے کہ کیا آئی ایم سے کیا معاہدہ ہو رہا ہے؟ اس پر وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ  آئی ایم ایف کو کہا ہے کہ جو اقدامات کر دیے گئے ہیں وہ کرنٹ ڈیفسٹ کے لیے بہت ہیں تاہم آئی ایم ایف مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ  ایکسینج ریٹ کو مارکیٹ بیس کرنے اور  گیس اور بجلی کی چوری کو روکنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں