شاباش: ایوی ایشن کے پورٹر نے چینی باشندے کو پرس واپس کردیا

شاباش: ایوی ایشن کے پورٹر نے چینی باشندے کو پرس واپس کردیا

اسلام آباد: سول ایوی ایشن کے پورٹر نے ایمانداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے چینی باشندے کا گمشدہ بٹوا (پرس) ڈھونڈ کر اس کے حوالے کردیا۔

ہم نیوز کے مطابق چینی باشندے کے گمشدہ بٹوے میں دس لاکھ روپے کی کرنسی اور دیگر اہم دستاویزات موجود تھیں۔

چینی مسافر سول ایوی ایشن کے پورٹر کی ایمانداری سے بہت متاثر ہوا اور تعریف کرتے ہوئے ایئرپورٹ پراس کے ہمراہ تصاویر بھی بنوائیں۔

یقیناً! چینی مسافر کو اس کا کھویا ہوا بٹوا واپس کرکے جہاں پورٹر نے اپنی آخرت سنواری وہیں ملک کی نیک نامی میں بھی اضافہ کیا ہے جو لائق تحسین ہے۔

سول ایوی ایشن کے پورٹر نے بلاشبہ شاندار ایمانداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ یہ بھی ثابت کردیا ہے کہ نیتوں کا دارومدارامیری، غریبی یا مناصب پر نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ خاندانی اور والدین کی تربیت کا مظہر ہوتا ہے۔

اکتوبر 2018 میں جب کویت کے ایک وفد نے وزارت اقتصادی امور کا دورہ کیا تھا تو اس دوران غیر ملکی وفد کے سربراہ کا پرس چوری ہو گیا تھا جس پر پاکستانی حکام کی دوڑیں لگ گئی تھیں۔

پاکستانی حکام جب غیر ملکی وفد کے سربراہ کا پرس تلاش کرنے میں ناکام رہے تھے تو ویڈیو چیک کرنے پر ان کے علم میں آیا تھا کہ پرس چوری کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ اقتصادی امور ڈویژن میں گریڈ 20 کے افسر زرغام حیدر تھے جنہوں نے باقاعدہ میز سے پرس اٹھا کر اپنے جیب میں ڈال لیا تھا۔

پاکستان کی 71 سالہ تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا کہ غیرملکی مہمان کا کوئی سامان چہ جائیکہ پرس چوری ہوا ہو۔

پاکستانی حکام مسلسل غیر ملکی وفد سے معذرت کرتے رہے اوراپنی شرمندگی چھپانے کی تگ و دو میں مصروف رہے جب کہ کویتی وفد کی برہمی بجا تھی۔

زرغام حید ر کی پرس چوری کرتے ہوئے ویڈیو سامنے آئی تو فوراً ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ عوام الناس کی بڑی تعداد نے اس پر انتہائی شدید ردعمل کا اظہار کیا اورملزم کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا کیونکہ وہ  نہ صرف خود اپنی بلکہ ملک کی بدنامی کا سبب بنا تھا۔

اقتصادی امور ڈویژن میں گریڈ 20 کے افسر زرغام حیدر کے متعلق اس وقت حکومت کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ اسے ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے قومی اسمبلی میں اس مسئلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے جواب مانگ لیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس واقعہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے لہذا پرس چوری کرنے والے 20 گریڈ کے افسر کو صرف معطل کرنا کافی نہیں ہے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ سامنے آیا ہے کہ غیر ملکی وفد کا بیگ چوری ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس معاملے میں پارلیمنٹ میں جواب دے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 70 سال میں پہلی بار ایسا واقعہ ہوا جو انتہائی افسوسناک ہے اور پاکستان کے لیے بہت تکلیف دہ ہے۔


متعلقہ خبریں