سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس، کیس کا فیصلہ 18 مارچ کو سنایا جائے گا

سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس، کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

فوٹو: فائل


سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ کیس کا فیصلہ ایک بار پھر ملتوی کر دیا گیا جسے بھارتی عدالت اب 18 مارچ کو سنائے گی۔

سانحے میں لاپتہ ہونے والے حافظ آباد کے رہائشی محمد وکیل کے اہلخانہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 13 سال سے انہیں انصاف نہیں دیا، بھارتی عدالت ہمارا موقف سنے بغیر اس کیس کا فیصلہ کرنا چاہتی ہے۔

لاپتہ شہری کی بیٹی راحیلہ وکیل نے کہا کہ انہیں بھارتی عدالت کی جانب سے کوئی نوٹس وصول نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت ہمیں ویزا دے تاکہ ہم بھارت جا کر عدالت میں حقائق بیان کر سکیں۔

اہل خانہ نے مزید کہا کہ پاکستانی حکومت اس کیس میں انصاف کے لئے ہماری مدد کرے، سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس کو بھی عالمی عدالت انصاف میں سنا جائے ۔

محمد وکیل کے بیٹوں کا کہنا تھا کہ ہمارے والد زندہ اور بھارتی قید میں ہیں۔

راحیلہ وکیل کی جانب سے دائر کردہ پیٹیشن کے بعد سوموار کو بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کا فیصلہ چودہ مارچ تک موخر کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ بھارت میں سمجھوتہ ایکسپریس کا واقعہ 18 فروری 2007 کو پیش آیا تھا جس میں 43 پاکستانیوں سمیت 68 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکہ کیس کا فیصلہ ملتوی

بھارت اور پاکستان کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس دلی سے بھارت کے آخری اسٹیشن اٹاری کی جانب گامزن تھی کہ نصف شب کے دوران ہریانہ کے مقام پر ٹرین میں بم دھماکہ ہوا اور ٹرین میں آگ لگ گئی تھی۔

سمجھوتہ ایکسپریس میں جاں بحق ہونے والے بیشتر افراد پاکستانی شہری تھے۔

اس طویل مقدمہ میں تقریباً 300 گواہ تھے جب کہ سماعت کے دوران گزشتہ تین برس میں درجنوں سرکاری گواہ منحرف ہوئے۔

بھارت نے اس دھماکہ کی ذمہ داری پاکستانی تنظیموں پر ڈالی تھی تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ حملہ آور بھارتی تھے اور ان کو بھارتی فوج کے حاضر سروس کرنل پرساد نے اسلحہ فراہم کیا تھا۔


متعلقہ خبریں