فواد چوہدری سے وزارت اطلاعات واپس لینے کا فیصلہ



اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کو وزارت سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

ذرائع وزیراعظم آفس کے مطابق بابر اعوان کو مشیر اطلاعات بنائے جانے کا امکان ہے تاہم ان کی تعیناتی نندی پور کیس کی کلیئرنس سے مشروط ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ فواد چوہدری کو کوئی دوسری وزارت دی جائے گی۔

تاہم وزیراعظم  کے معاون خصوصی برائے میڈیا یوسف بیگ مرزا  نے کہا ہے کہ بابر اعوان کو وزارت اطلاعات کا قلم دان دیے جانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین بدستور اپنے عہدے پر کام کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی کے معاملے پر فواد چوہدری کے کئی حکومتی شخصیات کے ساتھ اختلافات کھل کر سامنے آگئے تھے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی وی میں تقرریاں: فواد چوہدری، نعیم الحق آمنے سامنے

رواں ماہ کے آغاز میں فوادچوہدری نے ایم ڈی پی ٹی وی ارشد خان پر تعیناتی کے لیے لابنگ سمیت کئی الزامات عائد کیا تھا۔

وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ ارشد خان نے چیئرمین اور ایم ڈی بننے کے لیے کافی لابنگ کی تھی۔ انہوں نے یہ تو بتایا کہ دو مرتبہ پی ٹی وی میں رہے مگر یہ نہیں بتایا کہ دونوں مرتبہ کیوں نکالے گئے۔

فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ نااہل لوگ لابنگ کر کے سرکاری اداروں میں آتے ہیں جس کے باعث ادارے تباہ ہوتے ہیں۔

وزیراطلاعات نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوقکو بتایا کہ ارشد خان کو بھرتیوں سے روکا لیکن لاکھوں روپے پر بھرتیاں شروع کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کا بورڈ موجود ہی نہیں ہے۔ عطاالحق قاسمی کیس میں چیئرمین تعینات کیا گیا اور وہ ایم ڈی کے اختیارات بھی استعمال کرتے رہے۔

وفاقی وزیر اور ایم ڈی پی ٹی وی کے درمیان تنازع میں شدت اس وقت آئی جب وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق بھی اس میں شامل ہوگئے اورانہوں نے فوادچوہدری کے خلاف ٹویٹ بھی کردی۔

وفاقی وزیر کی جانب سے اس معاملے پر استعفی کی باتیں بھی سامنے آئی تھیں تاہم وزیراعظم کی جانب سے معاملے میں مداخلت کے باعث وقتی طورپر یہ معاملہ پس پردہ چلا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں