وزیر اطلاعات کا بیان نیشنل ایکشن پلان کے منافی ہے، مصطفیٰ نواز

فوٹو: فائل


اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے وزیر اطلاعات کے اس اعتراف کے بعد کہ کالعدم تنظیموں کو قومی دھارے میں لایا جائے گا، انہیں ملازمتیں دی جائیں گی اور قرضے فراہم کیے جائیں گے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل نیشنل ایکشن پلان کی نفی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب دہشت گردی اور شدت پسندی کی نرسریوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے سلیکٹڈ حکومت کالعدم تنظیموں کو قومی دھارے میں لانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھرنے مطالبہ کیا کہ کالعدم تنظیموں کو مراعات دینے کا معاملہ پارلیمان میں لایا جائے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اس بات کی کون ضمانت دے گا کہ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے پھر قانون شکنی نہیں کریں گے؟

چیئرمین پی پی پی کے ترجمان نے کہا کہ پارلیمان سے بالا بالا فیصلوں کی قوم بھاری قیمت چکا چکی ہے اور اب تک چکا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اچھے اوربرے طالبان کی بات میں قوم کو نہ الجھایا جائے۔

سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے اگر کالعدم تنظیموں سے معاملات طے کردیئے ہیں تو قوم کو اندھیرے میں رکھنے کے بجائے معاملہ پارلیمان میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کے وزرا مسخرا پن چھوڑ دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم صاف صاف الفاظ میں کہہ دیں کہ وہ نیشنل ایکشن پلان کو نہیں مانتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے واضح کیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل کرنے سے ہی شدت پسندی اور دھشت گردی کی وبا سے نجات ملے گی۔

چیئرمین پی پی پی کے ترجمان نے خبردار کیا کہ نیشنل ایکشن پلان سے انحراف یا نئے تجربے کے انتہائی مضر اثرات ہوں گے۔


متعلقہ خبریں