برگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر کی مبینہ خود کشی


اسلام آباد:  برگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر نے مبینہ طور پرخود کشی کرلی ہے۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق انہوں نے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کی۔ برگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر کی لاش پمز اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق برگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر کی لاش ڈپلومیٹک انکلیومیں ان کے فلیٹ پر پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز نیب ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں اسد منیر کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔ نیب نے ان کے خلاف تحقیقات کی بھی منظوری دی تھی۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد منیر گزشتہ روز سے میڈیا پر چلنے والی خبروں سے پریشان تھے۔ ان پر اسلام آباد کے سیکٹر ایف الیون میں ایک پلاٹ غیر قانونی طریقے سے بحال کرنے کا الزام تھا۔

اسد منیر معروف دفاعی تجزیہ نگار تھے اور عسکری انٹیلیجنس ایجنسی پشاور کے ڈائریکٹر بھی رہے ہیں۔ اسد منیر سی ڈی اے میں ممبر اسٹیٹ بھی رہ چکے ہے۔

اسد منیر کے بھائی خالد منیر نے آج صبح

ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ ان کے بڑے بھائی انتقال کر گئے ہیں برائے مہربانی ان کی مغفرت کیلئے دعا کریں۔

اسد منیر کا مبینہ خط

پولیس ذرائع کے مطابق برگیڈیئر ریٹائرڈ کی مبینہ خود کشی سے قبل لکھا گیا ایک خط ملا ہے جو چیف جسٹس پاکستان کے نام لکھا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خط مرحوم کے خاندان کے پاس ہے۔

اسد منیر کا مبینہ خط

خط میں نیب کی جانب سے الزامات کو مسترد کیا گیا اورچیف جسٹس کو معاملہ پر نوٹس لینے کا کہا گیا ہے۔

مبینہ خط کے متن میں درج ہے کہ 2008 میں ایف الیون کا ایک پلاٹ چیئرمین سی ڈی اے نے ری سٹور کیا، میں 2006 سے 2010 تک ممبر اسٹیٹ رہا، میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل اسپیشل انویسٹیگیشن ونگ نیب راولپنڈی رہا۔

انہوں نے لکھا ہے کہ میرے کیس کے انویسٹی گیشن افسران غیر تربیت یافتہ اور نا اہل ہیں، میں اپنی زندگی کی قربانی دے رہا ہوں اس امید کے ساتھ کہ چیف جسٹس اس سسٹم میں بہتری لائیں گے جہاں نیب کے کچھ افسران لوگوں کی عزت اور زندگیوں سے کھیل رہا ہے۔

برگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر کے مبینہ خط میں تحریر ہے کہ 2017 کے بعد سے نیب نے میری زندگی اجیرن کر رکھی ہے، میرا نام ای سیل میں رکھا گیا، نیب میرے خلاف تین کیسز میں تحقیقات اور دو انکوائریاں کی جا رہی ہیں، میں ہتھ کڑی میں میڈیا کے سامنے زلیل نہ ہوں اس لیے خود کشی کر رہا ہوں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس خط کی تصدیق کے لیے ایف آئی اے سے رجوع کرے گی۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ خط جائے وقوعہ سے ملا، خط پولیس کے پاس ہونا چاہیئے۔

پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان بھی جاری کیا ہے۔بلاول بھٹو نے لکھا کہ وہ برگیڈئیراسد منیر کی ناگہانی وفات پر انتہائی پریشان ہیں ۔ بلاول بھٹو نے برگیڈئیر اسد منیر کے اہل خاندان سے اظہار تعزیت بھی کیاہے۔

اسد منیر کے بھائی خالد منیر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسے اسد منیر نے خود ٹائپ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ خط کے اوپر والے حصے میں ان کی اپنی لکھائی ہے اور یہ بھی لکھا گیا ہے کہ اس خط کے ساتھ کیا کیا جائے۔


متعلقہ خبریں