وزیراعظم کی ناراضی کے باوجود پنجاب اسمبلی ممبرز کی تنخواہ بچ گئی

اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہیں بچ گئیں

لاہور:ارکان پنجاب اسمبلی کی بڑھنے والی تنخواہ پر کٹ نہیں لگے گا۔بل سے وزیراعلی کی مراعات سے متعلق شق ختم کر دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ے کہ وزیراعظم نے کابینہ کو آئندہ ذاتی مفاد میں قانون سازی نہ کرنے کی ہدایات کر دی ہے۔
وزیراعظم کی ناراضی کے باوجود ایم پی ایز کی تنخواہ بچ گئی ہے مگر بل سے وزیر اعلی کے لئے مراعات کی کلاز کو نکال دیا گیا ہے ۔
اسپیکر  نے پنجاب اسمبلی کے رولز 1997 کے قاعدہ 200 کے تحت تنخواہوں میں اضافے کے بل میں غلطی کی اصلاح کر دی ہے ۔ اب وزیراعلی کو گھر، گاڑی، اسٹاف اور دوسری مراعات نہیں ملیں گی۔

تاہم نئی شق کے تحت صوبے کے بڑے عہدے پر چھ ماہ یا اس سے زائد براجمان رہنے والے کو عمر بھر سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
اسپیکر کی تنخواہ بھی پچیس ہزار کی کمی سے ایک لاکھ پچاس ہزار روپے ہو گئی ہے۔  ترمیم شدہ بل پر گورنر سے منظوری حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے حکومت کا مثبت چہرہ سامنے لانے کے لئے پنجاب کابینہ کو صرف عوامی مفاد میں قانون سازی کرنے کی ہدایت کی ہےاور ارکان سے متعلق آئندہ کوئی بل پاس کرنے سے بھی روک دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے حکومتی ایم پی ایز کو پرائیوٹ بل لانے کے لئے بھی وزیراعلیٰ اور وزیرقانون سے مشاورت ضروری قرار دی ہے۔ وزیراعظم کی طرف سے وزراء کو متنازعہ معاملات اور بیانات سے دور رہنے اور پرفارمنس بہتر بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:وزیراعظم نے گورنر پنجاب کو تنخواہوں کی سمری پر دستخط سے روک دیا

یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم عمران خان پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہیں بڑھنے پر مایوس

یہ بھی پڑھیے:ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل منظور

یاد رہے کہ 13مارچ کو ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل چند گھنٹوں میں ہی متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا تھا۔

بل کی منظوری کے بعد ایم پی اے کی تنخواہ اور مراعات 83 ہزار سے بڑھ کر دو لاکھ تک پہنچ گئی جبکہ بنیادی تنخواہ 18 ہزار سے 80 ہزار اور ڈیلی الاؤنس ایک ہزار سے چار ہزار ہو گئی تھی۔

رکن پنجاب اسمبلی کے لیے ہاؤس رینٹ 29 ہزار کے بجائے 50 ہزار، یوٹیلٹی الاؤنس 14 ہزار اضافے سے 20 ہزار، اکاموڈیشن الاؤنس 1500 سے 3000، دفتری تزئین و آرائش کا خرچہ دس سے 15 ہزار ہو گیاتھا۔

مہمانداری کا ماہانہ الاؤنس دس ہزار سے 20 ہزار کر دیا گیا ہے جبکہ ٹریول الاؤنس ووچرز سالانہ ایک لاکھ 20 ہزار کے بجائے تین لاکھ کر دئیے گئےتھے۔

ارکان کی تنخواہ میں اضافے کا بل قائمہ کمیٹی کو بھیجا گیا تھا جو منظوری کے بعد ایوان میں پیش کیا گیا۔


متعلقہ خبریں