ڈاکٹر یاسمین راشد نے خبردار کردیا: محکمہ صحت کو دھمکایا نہ جائے

کورونا کے بعد ایک اور خطرہ: ڈاکٹر یاسمین راشد نے نشاندہی کردی

فائل فوٹو


لاہور: پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے دھرنا دینےکی دہمکی دی تو صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد بھی میدان عمل میں آگئیں۔

ہم نیوز کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد نے کا کہنا ہے کہ تمام مطالبات سن لیے ہیں، اقدامات کررہے ہیں لہذا محکمہ صحت کو دھمکایا نہ جائے۔

لیڈی ہیلتھ ورکرز کی جانب سے کیے جانے والے مطالبات کی منظوری کے لیے 18 مارچ کو ہڑتال کی کال دیے جانے کی اطلاعات ہیں۔

صوبائی وزیرصحت کے مطابق نئی بھرتیوں کے لیے فروری میں درخواست بھجوائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفات پانے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کے خاندانوں کے لیے 482 ملین روپے کی منطوری دے دی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے حکومتی مؤقف بیان کرتے ہوئے واضح کیا کہ اسپتالوں کو پرائیویٹائز نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے ایکٹ سے اسپتال خود مختار ہوں گے۔

ہم نیوز کے مطابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز سمیت باقی احتجاج موسمی ہیں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے تسلیم کیا کہ اسپتالوں میں ادویات کی قلت کے معاملات ان کے علم میں ہیں اوروہ اس ضمن میں ضروری اقدامات بھی اٹھا رہی ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے ان اطلاعات کی سختی سے تردید کی کہ ان کی وزارت تبدیل ہو رہی ہے اور یا یہ ان سے وزارت واپس لی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں