شہباز شریف اور مریم نواز سابق وزیر اعظم کی صحت سے متعلق فکر مند



لاہور: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور مریم نواز سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صحت سے متعلق فکر مند ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے۔

سابق وزیراعلی شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے منظور کردہ مراعات سمجھ سے باہر ہیں، نواز شریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے۔

شہباز شریف نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے وزیراعلیٰ کے لیے جو مراعات منظور کی ہیں وہ سمجھ سے باہر ہیں جب کہ میں بطور وزیر اعلیٰ پنجاب 10 سال اپنی ذاتی گاڑی استعمال کرتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں کبھی اپنے علاج معالجے کے لیے بھی سرکاری پیسہ استعمال نہیں کرتا تھا اور نہ ہی میں نے اپنی وزارت کے 10 سال میں ایک دن کی بھی تنخواہ لی جب کہ تمام اخراجات اپنی جیب سے کرتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں رمضان شوگر ملز کیس، شہباز شریف، حمزہ شہباز کے خلاف ریفرنس دائر

شہباز شریف نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کا ایک سال پہلے دل کا آپریشن ہوا تھا جب کہ اب نوازشریف کی صحت خراب ہے لیکن موجودہ حکومت نواز شریف کی صحت کے مسائل کو سنجیدہ نہیں لے رہی۔

انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف کو کچھ ہوا تو تمام ذمہ داری عمران خان نیازی پر ہو گی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مریم نواز نے کہا کہ میں نے نواز شریف سے آج ملاقات کے لیے درخواست کی تھی تاہم مجھے ملاقات کرنے سے روک دیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ بے بس ہیں کیونکہ اس کے براہ راست احکامات حکومت کی طرف سے آ رہے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ ’’یاد رکھیں، زندگی گونج جیسی ہے۔ جو کریں گے پلٹ کر ضرور آئے گا‘‘۔

شہباز شریف کے بیان پر تحریک انصاف کے رہنما عمر چیمہ کی طرف سے ردعمل سامنے آیا ہے ۔ عمر چیمہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ شریف خاندان تمام اخلاقی تقاضے ردی کی ٹوکری میں ڈالتے ہوئے نواز شریف کی بیماری پر سیاست کررہا ہے۔ قائد حزب اختلاف کا بے سروپا بیان قابل مذمت ہے۔خدانخواستہ نواز شریف کو کچھ ہوا تو سو فیصد ذمہ دار شریف خاندان ہوگا۔شریف خاندان کے افراد کی گفتگو سے لگتا نہیں کہ وہ نواز شریف کے علاج میں سنجیدہ ہیں۔

عمر چیمہ نے کہا علاج میں سنجیدگی دکھانے کی بجائے سارا زور حکومت کو بلیک میل کرنے پر لگایا جارہا ہے۔کروڑوں پاکستانیوں کو انکی مرضی کا علاج نہیں ملتا مگر نواز شریف کو انکی مرضی کے علاج کی علاج کی سہولت دی گئی ہے۔تماشے کرنے کی بجائے نواز شریف کو علاج پر قائل کیا جائے۔ لندن کی سیر سے آفاقے کا امکان ہے تو عدالت کو قائل کرلیں۔نواز شریف سزایافتہ مجرم ہیں، حکومت کا اختیار نہیں کہ کسی قیدی کو از خود باہر بھجوا سکے۔حکومت نے باہر سے معالج منگوانے کی بھی اجازت دے رکھی ہے۔شہباز شریف صاحب ثروت آدمی ہیں، حکومت کا انتظار کئے بغیر اپنے اخراجات پر بھائی کیلئے معالج منگوا لیں۔

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف رمضان شوگر ملز کیس کے سلسلے میں احتساب عدالت پہنچے تھے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔

18 فروری 2019 کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں ریفرنس دائر کر کیا گیا تھا۔

نیب نے الزام عائد کیا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے 10 کلو میٹر طویل نالہ تیار کیا گیا۔ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب کے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔


متعلقہ خبریں