نیوزی لینڈ دہشتگردی واقعہ، 6 پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق


اسلام آباد: دفتر خارجہ نے نیوزی لینڈ میں دہشتگردی کے واقعے میں 6 پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ شہدا میں سہیل شاہد، سید جہانداد علی، سید اریب احمد، محبوب ہارون، نعیم رشید اور طلحہ نعیم شامل ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ تمام شہدا کی شہادت کی تصدیق نیوزی لینڈ حکام کی جانب سے کی گئی، بقیہ تین گمشدہ افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا ہے کہ نیوزی لینڈ میں دہشتگردی کے واقعے میں شہید ہونے والوں کے اہلخانہ سے پاکستانی حکام رابطے میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حملے میں شہید ہونے والوں کا پوسٹ مارٹم مقامی قوانین کے مطابق ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ مقامی پولیس کی جانب سے 74 گمشدہ افراد کی فہرست جاری کی گئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ فہرست اہل خانہ اور سفارتی مشنز کی مدد سے تیار کی گئی، مقامی پولیس نے بتایا ہے کہ ان کے پاس 49 لاشیں ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا سفارتی مشن کرائسٹ چرچ میں موجود ہے اور حکام سے رابطے میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں نیوزی لینڈ: دو مساجد پر فائرنگ، جاں بحق افراد کی تعداد 50 ہوگئی

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کرائسٹ چرچ دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے نعیم راشد اور اس کے بیٹے کو کرائسٹ چرچ میں دفن کیا جائے گا جس کے انتظامات جاری ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مسلمانوں اور کرائسٹ چرچ میں پاکستان ایسوسی ایشن کے ممبران نے انتظامات میں مدد فراہم کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مزید چار میتوں کو پاکستان بھجوانے کیلئے مشن لواحقین سے رابطے میں ہے۔

متاثرہ افراد کے اہل خانہ کے لیے ویزا سہولت دینے کا اعلان

دوسری جانب حکومت نے دہشت گرد حملے میں متاثرہ افراد کے اہل خانہ کے لیے ویزا سہولت دینے کا اعلان کردیا۔

ترجمان کے مطابق دفتر خارجہ لواحقین کے لیے نیوزی لینڈ کے ویزا کے لیے معاونت فراہم کرے گا، متاثرہ افراد کے اہل خانہ ویزے کے لیے درخواست دیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ویزے کے لیے درخواست نمبر، پاسپورٹ کاپی نیوزی لینڈ کے اعزازی قونصل جنرل کو بھیجی جائیں۔

سانحہ کرائسٹ چرچ میں جاں بحق ہونے والوں میں 3 بھارتی باشندے بھی شامل ہیں۔ محمد فرہاج احسن اور محمد عمران کا تعلق ریاست کیرالا سے ہے۔

اسکے علاوہ جاں بحق ہونے والوں میں 25 سالہ بھارتی خاتون آنسی علی بھی شامل ہیں۔ بھارت نے سانحہ کرائسٹ چرچ میں 9 شہریوں کے لاپتہ ہونے کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ایک آسٹریلوی شخص نے دو مساجد میں فائرنگ کرکے 49 نمازیوں کو شہید کردیا تھا۔

اس حملے کےبعد سے کئی پاکستانی لاپتہ ہیں۔ اس حوالے سے نیوزی لینڈ میں موجود پاکستانی حکام سرگرم ہیں۔

نیوزی لینڈ کی مساجد پر ہونے والے حملے کو نیوز لینڈ کی وزیر اعظم دہشت گردی کا واقعہ قرار دے چکی ہیں لیکن اس کے باوجود مغربی اداروں نے اسے دہشت گرد حملہ لکھنے سے گریز کیا ہے جس پر سوشل میڈیا صارفیں خاصے برہم ہیں۔


متعلقہ خبریں