کریمنل اپیلوں، ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواستوں کو جلد نمٹایا جائے، چیف جسٹس

سپریم کورٹ: اسحاق ڈار کے اثاثے منجمد کرنے اور اشتہاری قرار دینے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

فوٹو: فائل


کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے سندھ ہائی کورٹ کو کریمنل اپیلوں اورضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواستوں کو جلد نمٹانے کی ہدایت جاری کردی۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے آج سندھ ہائی کورٹ اور اس کی متعلقہ عدالتوں سرکٹ بنچ سکھر ، لاڑکانہ اور حیدرآباد بینچ کے نام جاری خط میں احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماتحت عدالتیں سنگل بنچ اور ڈویژن بنچوں میں روزانہ کی بنیاد پر درخواستوں کو نمٹا کر ہفتہ وار رپورٹ پیش کریں۔

اس ضمن میں ممبر انسپکشن ٹیم کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سکھر بنچ کے پاس ضمانت قبل ازگرفتاری کی 223 درخواستیں التوا کا شکار ہیں۔

ان میں سنگل بنچ کےپاس 112 درخواستیں التوا کا شکار ہیں جبکہ سکھر بنچ کے پاس 292 درخواستیں التوا کا شکار ہیں، رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ سرکٹ کے پاس 49 درخواستیں زیر التوا ہیں۔

یاد رہے گزشتہ ماہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس منعقد ہوا جس میں سپریم کورٹ کے ججز سمیت رجسٹرار سپریم شریک ہوئے تھے۔

چیف جسٹس نے آغاز میں فل کورٹ اجلاس بلانے کے مقصد سے آگاہ کیا، اجلاس کا بنیادی نقطہ انصاف کی فراہمی اور مقدمات کو نمٹانے سے متعلق تھا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ یکم ستمبر سے 31 دسمبر 2018 تک چھ ہزار تین سو 42 مقدمات کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اس دوران چھ ہزار 4 سو 7 درخواستیں دائر ہوئیں۔

سپریم کورٹ میں اب تک کل زیر التوا مقدمات 40 ہزار 5 سو 35 ہے، التوا کی درخواستوں کی ہمت افزائی نہیں کی جائے گی۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ مختلف مقدمات کےلئےخصوصی بنچ تشکیل دیئے جائیں گے جبکہ سپریم کورٹ میں دائر کی جانے والی اپیلوں کی کرونیکل آرڈر میں سماعت کی جائے گی۔

نظر ثانی کی اپیلوں کو متعلقہ فیصلہ تحریر کرنے والے جج کی موجودگی میں ایک ہفتے میں سنا جائے گا۔

اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کے پرنسپل سیٹ اور برانچ رجسٹری میں ای کورٹ سسٹم نافذ کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں