اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی قانونی ٹیم نے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو 20 مارچ کو نیب کے دفتر پیش نہ ہونے کا مشورہ دے دیا۔
ہم نیوز کے مطابق قانونی ٹیم کا مشورہ ہے کہ لگتا ہے قومی احتساب بیورو (نیب) ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کر چکا۔
قانونی ٹیم کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف بھی نیب کے نوٹس پر پیش نہیں ہوئے تھے۔
ٹیم کے مطابق معاملہ عدالت میں ہے، وہیں بے گناہی ثابت کریں گے۔ نیب نے 20 مارچ کو آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو طلب کر رکھا ہے۔
مزید پڑھیں: آصف زرداری اوربلاول کی پیشی سے قبل کراچی سے 2 افراد گرفتار
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے لیے لگ بھگ 100سوالات پر مشتمل سوالنامہ تیار کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیاہے ۔ پارک لین کیس میں اربوں روپے کی ٹرانکزیکشن جعلی بنک اکاونٹس سے کی گئی۔
آصف زرداری نے پارک لین کمپنی 1989 میں فرنٹ میں اقبال میمن کے ذریعے خریدی۔ 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئرہولڈر بنے۔آصف زرداری اور بلاول بھٹو پچیس پچیس فیصد کے شیئر ہولڈر ہیں ۔
واضح رہے کہ آج بینکنگ کورٹ کراچی نے بھی جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کو کراچی سے راولپنڈی منتقل کرنے کی نیب کی درخواست منظور کرلی ہے۔
عدالت نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتیں بھی واپس لے لیں۔عدالت کی طرف سے تمام ملزمان کی زر ضمانت بھی خارج کرنے کا حکم بھی دیاگیا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے سات جنوری 2018 کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کا معاملہ قومی احتساب بیورو کو بھجوایا تھا اور چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کو ٹیم کا سربراہ مقرر کیا تھا اور اب نیب 29 مشکوک بینک اکاؤنٹس سے 35 ارب روپے منتقل ہونے پر تحقیقات کر رہا ہے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے عدالت کو بتایا تھا کہ 104 جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے تقریباً 210 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں۔