پشاور ریپیڈ بس منصوبے کے ماسٹر پلان میں نکاسی آب کا انتظام نہ ہونے کا انکشاف


پشاور ریپیڈ بس منصوبے کے ماسٹر پلان میں نکاس اب کا انتظام نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

واٹر اینڈ سینیٹیش کمپنی کا پی ڈی اے کو بھیجے گئے مراسلے کی کاپی ہم نیوز کو موصول ہوگئی ہے۔

نکاسی آب ادارے نے پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کو سال کے دوران چھ مرتبہ نشاندہی کی۔

مراسلے کے مطابق ریپیڈ بس منصوبے میں جی ٹی روڈ کے بیشتر مین ہولز بند کر دیئے گئے کس کے باعث بارش کا پانی کے نکاس میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

مراسلے میں بتایا گیا کہ بی آر ٹی منصوبے سے ملحقہ آبادی کا نکاسی نظام بھی متصل نہیں کیا گیا۔ پانچ بار نشاندہی کے باوجود مسلے کی طرف توجہ نہیں دی گئی۔

مزید پڑھیں: پشاور میٹرو بس منصوبہ نئے تنازعہ کا شکار، چئیرمین مستعفی

خیبرپختونخوا حکومت نےاکتوبر2017 میں57 ارب کی لاگت سے 26 کلومیٹرطویل پشاور میٹرول بس یا ریپڈ بس ٹرانزٹ منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔

ابتدائی طور پر اس منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر اسے چھ ماہ میں مکمل کرنے کا اعلان کیا گیا۔

ایشیئن ڈویلپمینٹ بینک کے تعاون سے تین حصوں میں تعمیر کیے جانے والے اس پراجیکٹ کے تحت پشاور کے نواحی علاقے چمکنی سے لے کرحیات آباد تک انڈر پاسز اور فلائی اوورز بنائے جانے ہیں۔

شہر کی مرکزی سڑکوں پرتعمیراتی کام کی وجہ سے اکثر ٹریفک جام رہتی ہے اور رش کی وجہ سے شہری منٹوں کا فاصلہ گھنٹوں میں طے کرتے ہیں۔ کاروباری برادری کا کہنا ہے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کے سبب کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

تعمیراتی شعبے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پشاور میٹرو بس منصوبے کے طے شدہ روٹ میں بار بار تبدیلی اور نامناسب منصوبہ بندی کے سبب تکمیل میں مزید کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں