برطانیہ: قاتل دہشت گرد کی حمایت میں پوسٹ کرنے والا گرفتار

برطانیہ: قاتل دہشت گرد کی حمایت میں پوسٹ کرنے والا گرفتار

فائل فوٹو


لندن: برطانیہ میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر قاتل دہشت گرد کی حمایت کرنے والا نوجوان گرفتار کرلیا گیا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق سفید فام نسل پرست دہشت گرد برینٹن ٹارنٹ کی حمایت میں اولڈ ہیم سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ نوجوان نے پوسٹ شیئر کی تھی۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق مانچسٹر پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے نیوزی لینڈ اور دنیا بھر میں لوگ صدمے کی کیفیت میں مبتلا ہیں اور اس مشکل وقت میں ہم ایک ساتھ کھڑے ہیں۔

ترجمان نے واضح کیا کہ جو بھی قوانین کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔

ایک غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد کی جانب سے میئر لندن صادق خان کو دھمکی دیے جانے کی صورتحال سامنے آنے پر برطانیہ سے تعلق رکھنے والے انتہا پسندوں کے متعلق بھی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ کے ذرائع ابلاغ کے مطابق مساجد پر حملہ کرکے 50 افراد کو شہید اور50 کو زخمی کرنے والے دہشت گرد نے اپنے منشور میں میئر لندن صادق خان کو بھی دھمکی دی تھی اور برطانیہ میں حملوں کی بات کی تھی۔

آسٹریلیا کے شہری کے حوالے سے یہ بات سامنے آچکی ہے کہ اس نے حملہ کرنے سے قبل نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو بھیجی جانے والی ایم میل میں حملے کی بات کی تھی۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق میئر لندن کو دی جانے والی دھمکی کے بعد برطانیہ کے انتہا پسندوں کے خلاف تحقیقات خفیہ ایجنسی کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ: پاکستانی شہدا کی تعداد 9 ہوگئی

کرائسٹ چرچ حملہ اور سوشل میڈیا کا کردار

مغربی میڈیا کے مطابق افرانسیسی حکام بھی تحقیق کررہے ہیں کہ دورہ فرانس کے موقع پر دہشتگرد نے کن کن افراد سے رابطہ کیا تھا ؟ اور یہ کہ کیا وہ ذہنی طورپر انتہا پسندی کی جانب تو راغب نہیں ہیں؟

خبررساں ادارے کے مطابق قاتل دہشت گرد اپنے دورہ یورپ کے دوران 15 دن تک برطانیہ میں مقیم رہا تھا۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق کرائسٹ چرچ نیوزی لینـڈ میں 50 افراد کی شہادت کی یاد میں منعقدہ تعزیتی تقریب میں جب شرکت کے لیے سابق صدر بل کلنٹن کی صاحبزادی چیلسی کلنٹن پہنچیں تو ایک طالبہ لین دیوک نے انہیں گھیرلیا اور کہا کہ نیوزی لینڈ میں 50 افراد کی موت کے ذمہ دار ان جیسے ہی لوگ ہیں جو لوگوں کو تشدد پر اکسا رہے ہیں۔

عالمی خبررساں ایجسنی کے مطابق چیلسی کلنٹن نے اس موقع پرکہا کہ انہیں افسوس ہے کہ طالبہ کا یہ خیال ہے۔

مغربی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہدا کی یاد میں پیرس کی شناخت ایفل ٹاور کو گزشتہ شب تاریکی میں ڈبو دیا گیا۔

پیرس کی میئر این ہیدال گون نے کہا کہ ایفل ٹاور کو مرحومین کے احترام میں تاریک کیا گیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیرس کی میئر نے لکھا کہ نفرت نے  مسلمان ہونے کے ناطے خواتین، بچوں اور مردوں کی ایک بار پھر جان لی۔

این ہیدال گون نے کہا کہ میں پیرس کے باشندوں کی جانب سے نیو زی لینڈ کے عوام، کرائسٹ چرچ کے لوگوں اور مسلمانوں سے افسوس کا اظہار کرتی ہوں۔

آسٹریلیا کے ایک شہری لیچ ڈرمونڈ نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے غروب آفتاب کے وقت اپنے گھر کے باہر آذان کی ریکارڈنگ سنی.

 

لیچ ڈرمونڈ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ میں مذہبی نہیں ہوں مگر یہ آذان سن کر مسلمانوں کے دکھ میں شریک ہوں اور ان سے اظہاریکجہتی کرتا ہوں۔


متعلقہ خبریں