سانحہ کرائسٹ چرچ، پاکستان کا پرچم آج سرنگوں رہے گا، شاہ محمود قریشی



اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ پر پاکستانی پرچم سرنگوں رہے گا جب کہ کرائسٹ چرچ واقعہ پر وزیر اعظم نیوزی لینڈ سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرا دیا ہے۔ نیوزی لینڈ میں دہشت گردی پر پوری دنیا میں لوگ سراپا احتجاج ہیں۔

وزیر خارجہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ترک وزیر خارجہ سے رابطہ کرکے او آئی سی اجلاس پر بات کی ہے، او آئی سی کا وزرا خارجہ کا اجلاس 22 مارچ کو استنبول میں ہو گا اور میں خود اجلاس میں شرکت کر کے پاکستان کی نمائندگی کروں گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیوزی لینڈ واقعہ میں 50 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ متاثرہ خاندان سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ کرائسٹ چرچ حملے میں 9 پاکستانی شہید ہوئے ہیں جب کہ نیوزی لینڈ واقعے میں کل 10 پاکستانی متاثر ہوئے ہیں، ایک شہری کی حالت تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ بہت پر امن ملک ہے اور وہاں کبھی اس طرح کا واقعہ نہیں ہوا ہے، نیوزی لینڈ کی عوام بھی بہت غمزدہ ہیں۔ دہشت گردی میں ملوث شخص کا تعلق آسٹریلیا سے ہے جب کہ نیوزی لینڈ پولیس نے 4 افراد کو حراست میں لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں سانحہ کرائسٹ چرچ: پاکستانی شہدا کی تعداد 9 ہوگئی

وزیر خارجہ نے کہا کہ کرائسٹ چرچ واقعہ پر پاکستانی سفارتخانے سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سفیر اور ڈپٹی ہائی کمشنر کرائسٹ چرچ میں موجود ہیں اور متاثرہ اہلخانہ کے ساتھ رابطے میں ہیں جب کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی علی جدون نے ایبٹ آباد میں شہید نعیم راشد کے گھر جا کر تعزیت کی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حملہ آور پہلے ایک مسجد میں گیا اور وہی شخص دوسری مسجد میں جا کر حملہ آور ہوا جب کہ وزیر خارجہ یہ کارروائی 36 منٹ تک جاری رہی۔ واقعہ میں ایک ہی شخص کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل سے لاشوں کی حوالگی کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ اہلخانہ میتوں سے متعلق جو بھی فیصلہ کریں گے اس کا احترام کیا جائے گا۔ 6 میتوں کے کفن دفن کا انتظام کرائسٹ چرچ میں ہی ہو گا جب کہ 3 میتں پاکستان لائی جائیں گی۔

شاہ محمود کو نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ کا ٹیلی فون

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹر نے ٹیلی فون کیا اور کرائسٹ چرچ سانحہ میں پاکستانیوں کی شہادت پر گہرے دکھ و رنج کا اظہار کیا۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کی یہ کارروائی بزدلانہ کارروائی تھی، یہ لعنت نیوزی لینڈ جیسے پرامن ممالک تک بھی جا پہنچی ہے۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ واقعے سے ثابت ہوا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، پاکستان خود بھی دہشتگردی کا شکار رہا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 70 ہزار سے زائد جانیں قربان کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے، اس کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، اسے کسی مذہب سے جوڑنا بھی نہیں چاہیئے۔

 


متعلقہ خبریں