سیاست دانوں کو جمہوریت مانگنے کی سزا دی جارہی ہے، خورشید شاہ


کراچی: قومی اسمبلی کے سابق اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید نے کہا ہے کہ سیاست دانوں کو صرف جمہوریت اور حق حکمرانی مانگنے کی سزا دی جارہی ہے۔

کراچی میں سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹرشپ ہے، جب آئینی اداروں کے محافظ ہی محفوظ نہیں تو پھر ایم این ایز کی کیا حیثیت ہے، ہم قانون اور آئین کی حد میں رہ کر بات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کوئی جمہوریت نہیں ہے، جس کو چاہو پکڑو بعد میں پوچھا جائے گا، ہم جمہوریت اورعوام کے حقوق کے لیے کوششیں کر رہے ہیں، ہمارا اندازجارحانہ نہیں، قانون اورحق کی بات کر رہے ہیں، ہم نے حق حکمرانی کی کوشش کی۔

عمران خان نے بھارت کے ساتھ کشیدگی کے وقت پارلیمنٹ کو تقسیم کرنے کی کوشش کی لیکن ہم کامیاب ہوئے، قومی اسمبلی میں جو اتحاد قائم ہوا وہ صرف اپوزیشن کی بدولت ہوا۔

عمران خان تو آئی ایم ایف کے پاس جانے کی بجائے خودکشی کو ترجیح دیتے تھے لیکن اب پہلے وزیراعظم بن گئے ہیں جو خود چل کر آئی ایم ایف کے پاس گئے، حکومت ہمیں قرضوں کے بوجھ تلے نہ دبائے، آج پیدا ہونے والا بچہ بھی پونے دو لاکھ کا مقروض ہے۔

منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے پر اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ راولپنڈی ہماری مقتل گاہ ہے، کبھی ہمارے کیسز وہاں بھیجے جاتے تو کبھی وہاں شہید کیا جاتا ہے۔


متعلقہ خبریں