مریم نواز کی جانب سے کوئی مراسلہ نہیں ملا، امریکی سفارتخانہ


اسلام آباد:مریم نواز شریف کی طرف سے  پاکستان میں امریکی سفیر پال جونز کولکھے جانے والے مبینہ خط کے حوالے سے امریکی سفارتخانے کی طرف سے لاعلمی کا اظہارکیا گیاہے۔ امریکی سفارتخانے کے ترجمان کی طرف سے کہا گیاہے کہ امریکی سفارتخانہ کو مریم نواز شریف کی جانب سے کبھی ایسا خط موصول نہیں ہوا۔

ترجمان نے کہا کہ مریم نواز شریف سے حال ہی میں کسی امریکی عہدے دار کی ملاقات بھی نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ خط کے اصلی یا جعلی ہونے کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔تاہم سفارتخانے کو مریم نواز یا مسلم لیگ ن کی لیڈر شپ کی جانب سے کوئی مراسلہ نہیں ملا۔ مریم نواز نے بھی خود اپنے ٹویٹ کے ذریعے خط کو جعلی قرار دیا ہے۔

ہفتے کے روز  سابق وزیراعظم  نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سے منسوب ایک خط ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا جس میں اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے ناظم الامور کو مخاطب کیا گیا ہے ۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے لیٹر ہیڈ پر لکھے گئے اس مبینہ خط کو صوبہ پنجاب کے وزیراعلی کے مشیر شہباز گل نے ٹوئٹر پر شیئر کر کے لکھا کہ ’میں نے ہر حوالے سے تصدیق کی ہے کہ یہ خط اور اس کے مندرجات درست ہیں۔‘
تاہم پیر کی صبح شہباز گل کے اکاؤنٹ سے شیئر کیا گیا مبینہ خط ہٹا دیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیے:نواز شریف کی جان کو خطرہ ہے، مریم نواز

سوشل میڈیا پر پھیلائے گئے خط میں امریکی حکومت سے نواز شریف کی مدد کرنے کی اپیل کی گئی تھی ۔ اس خط پر سات مارچ کی تاریخ درج ہے اور مریم نواز کے دستخط بھی نقل کیے گئے ہیں ۔
اتوار کو اس خط پر مسلم لیگ ن کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کیا گیا اور کئی رہنماؤں نے اس خط کو جعلی قرار دیا ۔
مریم نواز نے اس خط کا عکس  ٹوئٹر پر پوسٹ کر کے لکھا ہے کہ ’میرے نام اور دستخط کے ساتھ یہ خط جعلی ہے۔‘ انہوں نے لکھا ہے کہ اس کے پیچھے کوئی شیطانی دماغ کارفرما ہے ۔
مسلم لیگ ن کی پنجاب اسمبلی میں رکن حنا پرویز بٹ نے جعلی خط پھیلانے والوں کے خلاف سائبر کرائم قانون کے تحت مقدمے کے اندراج کے لیے صوبائی اسمبلی میں قرارداد بھی جمع کرائی ہے ۔


متعلقہ خبریں