ہتک عزت کا معاملہ:میشا شفیع کی درخواست مسترد

علی ظفرکا ہتک عزت کا دعوی، میشا کی درخواست پر فیصلہ کل سنایا جائیگا

لاہور:سیشن کورٹ نے گلوکارہ  میشا شفیع کی گواہان کے ناموں کی فہرست فراہم کرنے سے متعلق درخواست مسترد کردی۔ ایڈیشنل سیشن جج شکیل احمد نے گزشتہ روزمحفوط  کیا گیا فیصلہ سنادیا۔

گلوکار علی ظفر کی جانب سے رانا انتظار حسین ایڈووکیٹ نے دلائل دیے۔

عدالت نے کہا کہ میشا شفیع کی درخواست دائرہ  قانون کے مطابق نہیں ۔عدالت گواہان کے بیانات قلمبند کررہی ہے۔اس سٹیج پر گواہان کے ناموں کی فہرست فراہم کرنا ممکن نہیں ۔گواہان باقاعدہ اپنی شہادت قلمبند کروا رہے ہیں۔عدالت نے آئندہ سماعت پر دیگر گواہان کو شہادت کے لیے طلب کرلیا۔

لاہور کی ایک اور  مقامی عدالت نےمعروف گلوکارعلی ظفر کی گلوکارہ  میشا شفیع کے خلاف دائر ہتک عزت کے دعویٰ کی جلد سماعت کی درخواست پر  میشا کے وکلا سے جواب طلب کرلیا ہے۔ سیشن جج خالد نواز نے  میشا شفیع کے وکلا کوحکم دیا ہے کہ وہ 22مارچ کو جواب جمع کرادیں۔

علی ظفر نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ میشا شفیع کیس کا جلد فیصلہ نہیں ہونے دے رہی ہیں، وہ وصول درخواستیں عدالت میں دائر کر کے عدالتی وقت ضائع کررہی ہیں۔

علی ظفر نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت ہتک عزت کا فیصلہ جلد کرنے کا حکم دے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں ایڈیشنل سیشن جج شکیل احمد نے میشا شفیع کی گواہان کے ناموں کی فہرست کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا۔ جسے 19 مارچ کو سنانے کا حکم جاری ہوا تھا۔

میشا شفیع نے علی ظفر سے گواہان کی فہرست طلب کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:علی ظفر کا میشا شفیع کو 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

علی ظفر نے عدالت کو جواب میں بتایا تھا کہ میشا شفیع ایسی درخواستیں دیکر عدالتی وقت ضائع کررہی ہیں۔ علی ظفر نے استدعا کی کہ عدالت میشا شفیع کی درخواست کو مسترد کرنے کا حکم دے۔

یاد رہے اس سے قبل بھی علی ظفر نے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف زیرسماعت مقدمہ کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی استدعا کے ساتھ درخواست بھی  دائر کی تھی۔

علی ظفر نے اپنے وکیل رانا انتظار کے توسط سے دائر درخواست میں استدعا کی تھی کہ میشا شفیع اوران کے وکلا کو عدالت کا مزید وقت ضائع کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ فریق مخالف سچائی چھپانے کے لیے تاخیری حربے استعمال کررہا ہے۔

معروف گلوکار کی جانب سے دائر درخواست پر عدالت نے سماعت کے لیے 19 مارچ کی تاریخ مقرر کی تھی۔

ممتاز گلوکارہ میشا شفیع گزشتہ سال اپریل میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا تھا کہ معروف گلوکار علی ظفر نے انہیں ایک سے زائد مرتبہ جنسی طورپرہراساں کیا۔

علی ظفر نے گلوکارہ میشا شفیع کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگانے کی پاداش میں 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوا رکھا ہے۔

علی ظفر نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ میشا شفیع نے اُن پر جنسی ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں اور اس الزام کو میڈیا پر دہرایا بھی ہے۔

پاکستانی گلوکار نے نوٹس میں کہا کہ میشا شفیع دو ہفتے میں میڈیا پر آکر اُن سے معافی مانگیں ورنہ ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جائے گا۔

علی ظفر کے سسر اور وکیل علی سبطین فضلی نے کہا ہے کہ اب جو بھی قانونی کارروائی کی جائے گی اس سے میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔

اداکارہ میشا شفیع نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ میشا شفیع کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے ایک سے زائد بار اُنہیں جنسی طور پر ہراساں کیا ہے۔


متعلقہ خبریں