سانحہ نیوزی لینڈ:مسجد کو دوبارہ کھول دیا گیا


لندن:  نیوزی لینڈ میں  دہشت گردی کا نشانہ بننے والی مسجد کودوبارہ نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ پہلے روز ہی سیکڑوں افراد نے مسجد میں نماز ادا کی۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے واقعے کے اثرات تاحال ختم نہیں ہوسکے ہیں، مالکان کے شہید ہونے اورصدمے سے دوچارہو جانے کے باعث درجنوں گاڑیاں مسجد النور کی پارکنگ میں اب بھی کھڑی ہیں۔

نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے واقعے کو تین دن گزرجانے کے بعد بھی درجنوں گاڑیاں النور مسجد کے احاطے میں موجود ہیں۔

فوٹو: ڈیلی میل یوکے

برطانوی اخبار کی ویب سائٹ کے مطابق بیس سے زائد گاڑیاں مسجد النورکے احاطے میں موجود ہیں، ان گاڑیوں کے مالکان جمعہ کے دن نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد آئے تھے لیکن دہشتگرد کی جانب سے فائرنگ کے نیتجے میں شہید ہوگئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق جائے وقوعہ سے جان بچا کر بھاگ جانے والے کئی لوگ بھی اپنی گاڑیاں واپس لینے کے لیے نہیں آسکے ہیں کیونکہ وہ اس خوف اور صدمے سے نہیں نکل سکے ہیں جو نہتے انسانوں کے بے رحمانہ قتل اورانسانی لاشوں کو دیکھنے کے باعث ان پر طاری ہوا تھا۔

فوٹو:ڈیلی میل یوکے

دوسری طرف نیوزی لینڈ کی تاریخ میں مسلمانوں کی سب سے بڑی تدفین کے لیے قبروں کی کھدائی کے لیے بھاری مشینری استعمال کی گئی ہے۔

یوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں سفید فام معتصب دہشت گرد کی فائرنگ کے نیتجے میں 50 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد پاکستان کے مطالبے پر اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کا اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے جو 22 مارچ کو استبول میں ہوگا۔

سانحہ کرائسٹ چرچ میں نو پاکستانی بھی شہید ہوئے ہیں جن میں نعیم راشد بھی شامل ہے جس نے دہشت گرد کو روکنے کی کوشش میں شہادت پائی۔


متعلقہ خبریں