اٹک:مغوی ڈاکٹروں کو اراضی کے لیے قتل کیا گیا،ملزمان گرفتار

فوٹو: فائل


اٹک: پولیس نے تحصیل فتح جنگ سے ملنے والی دو نعشوں کے قتل کا معمہ حل کرکے قاتلوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزمان نے زمین ہتھیانے کے لالچ میں دو ساتھیوں کے ساتھ مل کرقتل جیسا گھناؤنا جرم کیا۔ مقتولین ڈاکٹرزتھے۔

ہم نیوز کے مطابق ڈی پی اور سید شہزاد ندیم بخاری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے ان ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جو گلی جاگیر سے اغوا ہونے والے دو ڈاکٹرز کے قتل میں ملوث ہیں۔

13 مارچ کو لاپتہ ہونے والے ڈاکٹروں کی گمشدگی متعلق درج ہونے والی ایف آئی آر کے مطابق ڈاکٹر افتخار امریکہ میں رہائش پذیر تھے اور فتح جنگ میں کچھ زمینوں کے مالک تھے۔ ڈاکٹر عزیز ان کی زمینوں کی دیکھ بھال کرتے تھے۔

ڈی پی او نے بتایا مقتول ڈاکٹر افتخار پاکستانی نژاد امریکی شہری تھے اورایک ماہ قبل امریکہ سے پاکستان آئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ دوسرے مقتول ڈاکٹرعزیز احمد کا تعلق اسلام آباد سے تھا۔

13 مارچ کو ڈاکٹر افتخار کی پاکستان آمد پر ڈاکٹر عزیز انہیں اسلام آباد سے فتح جنگ کے علاقے گلی جاگیر میں ان کی زمین پر کام کا معائنہ کرانے کے لیے لے کر گئے تھے۔

دونوں افراد اسی دن واپس اسلام آباد جاتے ہوئے لاپتہ ہوئے تھے جس کی ایف آئی آر فتح جنگ تھانہ میں درج کی گئی تھی۔

ڈی پی او کے مطابق ملزم فضل حق نے گل محمد اور ضابط خان کی مدد سے دونوں ڈاکٹرز کو زمین ہتھیانے کے لالچ میں قتل کیا۔ ملزمان پراپرٹی ڈیلر کے طور پرکام کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گلی جاگیر کی اراضی بھی مقتول کو ملزمان نے خرید کرمقتول کو دی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ شک کی بنیاد پر فضل حق کو گرفتار کیا گیا تو دوران تفتیش اس نے قتل کی واردات کا اعتراف کیا۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مقتولین کے اہل خانہ کی جانب سے جب اغوا کے مقدمہ کی ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی تو اس میں مقامی افراد کے خلاف اراضی کے تنازعہ کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔

پولیس نے اسی بنیاد پر فضل  کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کی تو اس نے قتل جیسے گھناؤنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

ہم نیوز کے مطابق ملزم کی نشاندہی پر اس کے دیگر ساتھی ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزمان خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

پولیس نے قتل کے تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد چار روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کرلیا ہے۔

فتح جنگ کے علاقے گلی جاگیر سے پانچ دن قبل دو ڈاکٹر اغوا ہوئے تھے جس کے بعد مقتولین ڈاکٹر محمد افتخار اور ڈاکٹر عزیز احمد کی نعشیں اسمال ڈیم (چھوٹے ڈیم) سے برآمد ہوئی تھیں۔ برآمد ہونے والی دونوں نعشوں پرتشدد اور گولیوں کے واضح نشانات تھے۔

پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق 300 کنال اراضی پر دونوں ڈاکٹروں کی جان لی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں