موت کی دھمکیاں اور نیب نوٹسز اصولی موقف سے نہیں ہٹا سکتے، بلاول

تجارت بڑھانا ترجیح ہے، بھارت میں مسلمانوں کی جانوں کو خطرہ ہے، فوری انتخابات کا مطالبہ جائز نہیں، گن پوائنٹ پر قانون سازی نہیں چاہتے: بلاول

فوٹو: فائل


کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کو کالعدم تنظیموں سے انتخابات میں سپورٹ لینے والوں کو الگ کرنا چاہیے۔

سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایسے گروپوں سے حکومت کو دور رہنا چاہیے جو ملک دشمن ہیں اور ایسے وزرا کو نکالنے کے مطالبے پر مجھے اینٹی اسٹیٹ قرار دیا گیا۔

مجھے موت کی دھمکیاں اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے نوٹسز دیے گئے تاہم یہ سب کچھ مجھے اصولی مؤقف سے نہیں ہٹا سکتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

دوسری طرف آج اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر وزیر خزانہ اسد عمر نے اپوزیشن کی جانب سے الیکشن میں کالعدم تنظیموں کی حمایت لینے کا الزام مسترد کر دیا۔

اسد عمر نے کہا جن تنظیموں نے الیکشن میں میری حمایت کی وہ خود دہشت گردی کی شکار رہی ہیں۔ بہت عرصے سے بہانے بازی ہو چکی کہ خود حکومت کے مزے کرو اور خرابی فوج پر ڈال دو کہ وہ نہیں مان رہی۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ آپ دیکھ لیں میری الیکشن کمپئین کے دوراں کن جماعتوں نے سپورٹ کیا ؟یہ وہ تنظیمیں ہیں جو خود دہشت گردی کا شکار رہیں۔وِہ تنظیمیں آج بھی میرے ساتھ کھڑی ہیں۔ان میں سے ایک تنظیم کا ابھی بھی پیغام آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی آپکے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بیان بھی دینے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا بہت عرصے سے کہہ رہا ہوں کہ پاکستان کی معشیت الییٹ کیپچر کی شکار ہے۔ہمیں معیشت کو زیادہ سے زیادہ اوپن اور شفاف بنانا ہوگا۔جتنا پارلیمٹ اور احتساب کرنے والے اداروں کو مظبوط کریں گے اتنا ہی ہمارے لئے کافی ہے۔انہوں نے کہا ایف بی آر میں اصلاحات پر کافی کام ہو چکا ہے اور ہو بھی رہا ہے۔

14 مارچ کو کراچی میں شجر کاری مہم کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ الیکشن میں بدترین دھندلی کے باجود حکومت ہم سے سندھ نہیں چھین سکی۔ اب سندھ کی جمہوریت کے خلاف سازش کی جا رہی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کو اب انسان بننا چاہیے۔ ہم نے ہمیشہ سندھ میں ہونے والی غیر جمہوری سازشوں کو ناکام بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں آج بلاول بھٹو نے سب سے بڑا یوٹرن لیا،وفاقی وزیر اطلاعات

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اگر ناانصافی ہورہی ہے تو ہونے دو ہم اس کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ جنرل عمر کی اولاد کیسے غیرت پر لیکچر دے سکتی ہے۔ کابینہ خود ایک پیچ پر نہیں ہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے پارلیمنٹ میں میری تقریر کو ملک دشمن قرار دیا جب کہ وزیر خارجہ میری تقریر کے ساتھ مکمل طور پر متفق تھے۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو 20 مارچ کو طلب کر رکھا ہے۔


متعلقہ خبریں