مشرف کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے سوالنامہ تیار کرنے کا حکم

سنگین غداری کیس

فائل فوٹو


اسلام آباد: خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویزمشرف کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے سوالنامہ تیار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

جسٹس طاہرہ صفدر کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بنچ نے آج سنگین غداری کی سماعت کی ہے۔ پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر نے اپنا وکالت نامہ عدالت میں پیش کیا جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کا بیان ویڈیو لنک یا کمیشن کے ذریعے ریکارڈ کرانے پر معاونت طلب کی ہے۔

سابق صدر کے وکیل سلمان صفدر نے ویڈیو لنک یا کمیشن کے ذریعے بیان ریکارڈ کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں بیان ریکارڈ نہیں کیا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: غداری کیس، حکومت مقدمے کی التوا کی وجہ بتائے، سپریم کورٹ

مشرف کو عدالت نے نہیں حکومت نے باہر جانے دیا، سپریم کورٹ

وکیل صفائی سلمان صفدر نے نے عدالت کو بتایا کہ بیان ریکارڈ کرانے کیلئے پرویز مشرف کی حاضری ضروری ہے اور سابق صدر علیل ہیں۔

وکیل استغاثہ نے عدالت میں دلائل دیے کہ عدالت سنگین غداری کیس کی کارروائی کو اگے بڑھائے، پرویز مشرف بیان ریکارڈ نہیں کرانا چاہتے تو قانون کا راستہ روکا نہیں جاسکتا، 8 گواہوں کے بیان پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

خصوصی عدالت سابق صدر کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے سوالنامہ تیار کرنے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کردی۔

خیال رہے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف پاکستان مسلم لیگ ن کے دورے حکومت میں پی ایم ایل این کی جانب سے سنگین غداری کیس کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ جسے خصوصی عدالت نے 13 دسمبر 2013 کو قابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے سابق صدر کو طلب کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے چند روز قبل ریمارکس دیے تھے کہ سابق صدر مشرف کو عدالت نے نہیں اس وقت کی حکومت نے ملک سے باہر جانے دیا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے سنگین غداری کیس کے تحریری فیصلے میں حکومت کو مقدمے میں التوا کی وجہ بتانے کی ہدایت کی ہے۔


متعلقہ خبریں