دینی مدارس پر کنٹرول کی اجازت نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان

متحدہ اپوزیشن کے لانگ مارچ کا شیڈول تبدیل

اسلام آباد: متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ دینی مدارس پر کنٹرول حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اوراس کی مزاحمت کریں گے۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس کے بعد دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ اعلانات بھی کیے کہ عورت ڈے کا دن منانے نہیں دیں گے، کسی بھی قسم کی لبرل ازم کی اجازت نہیں دیں گے، کارکنان کو متحرک کرکے بے حیائی کو روکیں گے اور پاکستان کی نظریاتی شناخت کے لیے قومی سفر جاری رکھیں گے۔

جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے لاک ڈاؤن کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اس کی تاریخ کا تعین جماعت اسلامی کرے گی۔

ہم نیوز کے مطابق دلچسپ امر ہے کہ جماعت اسلامی کی متحدہ مجلس عمل کے منعقدہ اجلاس میں نمائندگی کرنے والے نائب امیر لیاقت بلوچ پریس کانفرنس کے فوری بعد ذرائع ابلاغ کے سوالات کے جوابات دیے بغیر ہی روانہ ہو گئے۔

لیاقت بلوچ کی روانگی کی وجہ سے اخبارنویس یہ جاننے سے قاصر رہے کہ اسلام آباد کا لاک ڈاؤن کب کیا جائے گا؟

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں پیش آنے والے سانحہ کی مذمت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ ہمیں حکومتی حلقوں میں دنیا کی طرح کرب دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی کے وزیرجنازے میں شریک ہوئے جب کہ یہاں میچ پر جش منایا جارہا تھا اورموسیقی ہورہی تھی۔

ایم ایم اے کے سربراہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور آئین کی اسلامی دفعات کا تحفظ کیا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چھ سات ماہ میں پاکستان کو مسائلستان بنا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عام آدمی کی قوت خرید جواب دے چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتوں پر بھی ہم نے غور کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ فلسطین اور پاکستان کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کشمیر کے مسئلہ کو خراب کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔

جے یو آئی کے سربراہ نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عورت ڈے (ویمن ڈے) کے نام پر جو مظاہرے کیے گئے انہیں بیان نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عورت ڈے پر سب کچھ بے نقاب ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عورت ڈے کا دن نہیں منانے دیں گے۔

حکومتی اقدامات کو نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہاں سنیماؤں کو فروغ دیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملین مارچ کا سلسلہ جاری رکھنے پر سب نے اتفاق کیا ہے اور اسلام آباد کے لاک ڈاؤن سے بھی جلد آگاہ کریں گے۔


متعلقہ خبریں