سانحہ ماڈل ٹاؤن: کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے پوچھ گچھ

نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کا وقت ختم، جیل روانہ

فائل فوٹو


لاہور: سانحہ ماڈل ٹاون کی مشترکہ تفتیشی ٹیم(جے آئی ٹی) سابق وزیراعظم نواز شریف کا بیان ریکارڈ کیا ہے۔ تحقیقاتی ٹیم  کی سربراہی  اے ڈی خواجہ نے کی۔

جے آئی ٹی نے دو گھنٹے تک نواز شریف سے جیل میں پوچھ گچھ کی۔ سابق وزیراعظم سے  سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق 20 سے زائد سوالات کئے گئے۔

ذرائع  کے مطابق جے آئی ٹی نے نوازشریف سے سوال کیا کہ 17 جون 2014 کو آپ کی سرکاری مصروفیات کیا تھیں؟ سانحہ ماڈل ٹاون میں آپ براہ راست ملوث ہیں یا نہیں؟ ماڈل ٹاؤن جائے حادثہ پر فائرنگ کے احکامات کس نے دیے؟

سابق وزیراعظم سے پوچھا گیا کہ سابقہ پنجاب حکومت کا سانحہ ماڈل ٹاؤن میں کیا کردار تھا؟ نون لیگ کے دور میں سانحہ ماڈل ٹاؤن میں کیا تحقیقات ہوئیں؟

جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کے نمائندے لیفٹیننٹ کرنل محمد عتیق الزمان، ایم آئی کے نمائندے لیفٹیننٹ کرنل عرفان مرزا،  ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل آئی بی محمد احمد کمال اور ڈی آئی جی ہیڈکوارٹر پولیس گلگت بلتستا ن قمررضا شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن: شہبازشریف نے بیان ریکارڈ کرادیا

قبل ازیں اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں بنائی گئی ٹیم 90 سے زائد ملازمین کے بیان ریکارڈ کرچکی ہے اور  82 پولیس اہلکاروں کا بھی بیان قلمبد کیا ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، سابق صوبائی رانا ثنا اللہ اور ن لیگی رہنما پرویز رشید بھی اپنا بیان قلمبند کراچکے ہیں۔

جے آئی ٹی نے ابھی تک لیگی رہنما سعد رفیق، چوہدری نثار اور عابد شیر علی کا بیان ریکارڈ نہیں کیا۔

سپریم کورٹ پاکستان کی طرف سے بنائی گئی جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کے نمائندے لیفٹیننٹ کرنل محمد عتیق الزمان، ایم آئی کے نمائندے لیفٹیننٹ کرنل عرفان مرزا،  ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل آئی بی محمد احمد کمال اور ڈی آئی جی ہیڈکوارٹر پولیس گلگت بلتستا ن قمررضا شامل ہیں۔

یاد رہے کہ جون 2014 میں ماڈل ٹاؤن لاہور میں عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے سے تجاوزات ہٹانے کے لیے پولیس آپریشن کیا گیا، عوامی تحریک کے کارکنان کی جانب سے مزاحمت پر پولیس فائرنگ سے 14 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔


متعلقہ خبریں