حد پار کریں گے تو ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے گی، فواد چوہدری



اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جن پر مقدمات ہیں انہیں مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حد پار کریں گے تو پھر ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔

فواد چوہدری نے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی قومی احتساب بیورو (نیب) میں پیشی کے موقع پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ آج نیب راولپنڈی آفس کے باہر چند درجن لوگوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کر دیا جس سے 4 پولیس اہلکار اور 2 کیمرہ مین زخمی ہو گئے تاہم پولیس نے آج انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج بلاول بھٹو اور آصف زرداری کو نیب نے تفتیش کے لیے بلایا تھا اور اس موقع پر پیپلز پارٹی کے تقریباً 500 کے قریب کارکنان جمع ہوئے تھے۔ جن میں سے چند لوگوں نے پولیس پر حملہ کیا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ جن لوگوں پر مقدمات ہیں انہیں مقدمات کا سامنا تو کرنا پڑے گا۔ کیا آپ یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ آپ کو تفتیش کے لیے کیوں بلایا۔ بلاول بھٹو تو ایسے خطاب کر رہے تھے جیسے سامنے لاکھوں کا مجمع ہو۔ یہ رویہ کالعدم تنظیموں سے کس طرح مختلف ہے جن پر نیشنل ایکشن پلان کا نفاذ ہو رہا ہے؟

فواد چوہدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا رویہ قانون کے تقاضوں کے منافی ہے اور ہمیں امید ہے کہ پیپلز پارٹی اور ان کی قیادت اپنے رویے پر معذرت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے آج والے معاملے کو غیرجانبداری سے نمٹانے کی کوشش کی، جو قابل ستائش ہے۔ ہم پولیس کے اسی رویے کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں لیکن اگر آپ حد پار کریں گے تو ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم افہام و تفہیم چاہتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ احتساب روک دیا جائے۔ ایسا ممکن نہیں کہ آپ تحقیقات کے عمل کو متاثر کرسکیں۔

’سپریم کورٹ کی دیوار پر کپڑے ٹانگنے والے اداروں پر حملوں کا درس نہ دیں‘

فواد چوہدری کے بیان پر پاکستان پیپلز پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پی پی کو صبح تانگہ پارٹی کہنے والے فواد چوہدری نے اترے چہرے کے ساتھ میڈیا ٹاک کی۔

انہوں نے کہا کہ پی پی کے جیالوں نے آئینہ دکھایا تو شاید فواد اور مراد برا مان گئے، پی پی اداروں کا احترام کرتی ہے، ہم نے پی ٹی وی پر حملہ نہیں کیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی وہ جماعت ہے کہ جس نے قومی اداروں پر حملے کئے، سپریم کورٹ کی دیوار پر کپڑے ٹانگنے والے اداروں پر حملوں کا درس نہ دیں۔

ادھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے ردعمل میں کہا کہ سیاسی کارکنوں پر تشدد قابل مذمت ہے، یہ جمہوریت کا اثاثہ ہیں، سلیکٹڈ حکومت کیا جانے سیاسی کارکن کیا ہوتا ہے؟ سلیکٹڈ وزیراعظم اور حکومت سیاسی کارکنان کی عزت کیا جانے۔

انہوں نے کہا کہ منتخب پارلیمان، ارکان اور وزیراعظم پر لعنت بھیجنے پر عمران نیازی صاحب معافی کب مانگیں گے؟ منتخب حکومت کے خلاف دھرنا دینے، پارلیمنٹ، سرکاری عمارتوں پر حملے پر کب معافی مانگیں گے؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران نیازی صاحب ڈی چوک میں پولیس افسران کو گالیاں دینے، سرپھاڑنے اور تشدد پر کب معافی مانگے گے؟


متعلقہ خبریں