‘نیب کا قانون صرف پارلیمنٹ کے اراکین کے لیے کیوں ‘


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے کہا کہ نیب کا قانون صرف پارلیمنٹ کے اراکین کے لیے کیوں ہے۔ کس ثبوت کی بنیاد پر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو طلب کیا گیا۔

ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا اور بنایا گیا۔ نیب کا قانون صرف پارلیمنٹ کے اراکین کے لیے کیوں ہے یہ دیگر اداروں اور محکموں کے لیے کیوں نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے نیب کو بیان ریکارڈ کرا دیا

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی بنیاد پر مقدمات بنائے جاتے ہیں۔ اس کی حالیہ مثال لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک طاقت ور ادارہ ہے اسے کیوں نظر انداز کیا جارہا ہے۔

نیئر بخاری نے کہا کہ بنیادی بات یہ ہے کہ ہمارے پاس ایک مسودے کے ساتھ آیا جائے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف کو مائنس کرنے کی پہلے بھی کوشش کی گئی لیکن یہ ہو نہیں سکتا کیونکہ جو لیڈر عوام  کے دلوں میں رہتا ہو اسے کوئی نہیں نکال سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایک اور انکوائری

انہوں نے کہا کہ ان سب باتوں سے سیاست اور ملک کا نقصان ہوتا ہے۔ نیب کے احتساب کے حامل ہیں لیکن وہ ہوتا ہوا نظر تو آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب سے انصاف کی توقع نہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب احتساب کا ادارہ نہیں ہے وہ صرف سیاست دانوں کو کنٹرول کرنے کا ادارہ ہے۔ آج پارلیمنٹ کو مفلوج کردیا گیا ہے۔ حکومت کو آئے ہوئے آٹھ ماہ ہوگئے اور وہاں کوئی قومی بحث نہیں ہوسکتی۔

رہنما پاکستان مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ حکومت ہمیشہ سب کے ساتھ بیٹھ کر ملکی مسائل حل کرتی ہے۔ حکومت کو سب کو اعتماد میں لینا چاہیئے۔ ایک مشترکہ میٹنگ بلانی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ ان کیمرا میٹنگ رکھنی چاہیئے۔ وزیراعظم کو سب کو بلانا چاہیئے اور بات کرنی چاہیئے۔

شاہد خاقان عباسی نے کالعدم تنظمیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ حقائق سب کے سامنے رکھنے چاہیئے۔ یہ حکومت یا کسی ایک جماعت کی بات نہیں ہے اس کے لیے ایک قومی بحث ضروری ہے۔ اس وقت یہ ضروری ہے کہ ملک کو کیسے آگے لے کر جایا جائے۔

فوجی عدالتوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ضرورت کے تحت بنائی گئی تھیں اور اب بھی حکومت کو سب کو اعتماد میں لینا چاہیئے کہ کیوں انہیں اب بھی فوجی عدالتوں کی ضرورت ہے۔

نواز شریف کے علاج سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت نواز شریف کی حالت ٹھیک نہیں اور انہیں علاج کی ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں