بہاولپور: طالب علم نے چھریوں کے وار سے اپنے ہی استاد کو قتل کردیا

بہاولپور:استاد کا اصل قاتل کون ہے؟

فائل فوٹو


بہاولپور کے گورنمنٹ صادق ایجرٹن کالج میں طالب علم نے چھریوں کے پے درپے وار کرکے اپنے ہی استاد پروفیسر خالد حمید کو قتل کردیا۔

ہم نیوز کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ آج صبح اسوقت پیش آیا جب شعبہ انگلش کے پروفیسر خالد حمید اپنے دفتر میں اکیلے بیٹھ کر پیپر چیک کررہے تھے کہ ان کا شاگرد خطیب حسین آیا جس نے بات کرنے کے بہانے ان پر چھریوں کے وار کردیئے۔

مزید پڑھیں: طالب علم کے ہاتھوں خاتون پرنسپل قتل

اس اچانک حملہ میں وہ شدید زخمی ہوگئے اور اسپتال لے جانے سے پہلے ہی جاں بحق ہوگئے۔

پولیس نے ملزم کو جائے واردات سے گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا اور مقتول کی لاش کو بہاول وکٹوریہ اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں پر ان کا پوسٹ مارٹم کیا جارہا ہے جبکہ واقعہ کے بعد کالج کو بند کردیا گیا ہے۔

گرفتار ملزم خطیب حسین۔

ڈی پی او بہاولپور امیر تیمور خان کے مطابق ملزم کو گرفتار کرکے دفعات 302 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مقدمے کی تفتیش کیلئے ایس پی انویسٹی گیشن سلیم نیازی کی قیادت میں تحقیقاتی ٹیم بنادی گئی۔

امیر تیمور خان کے مطابق مقدمے کی تفتیش کیلئے ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹی کی خدمات بھی لی جائیں گی۔

ڈی پی او بہاولپور نے مزید کہا کہ مقدمے کے حوالے سے تمام پہلوؤں پر غور کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 13 مارچ کو لاہور کے علاقے سندر مراکہ میں نہم کلاس کے طالب علم نے ٹیچر اور اسکول پرنسپل کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا تھا۔

رضوان نامی طالب علم کے اسکول ٹیچر فوزیہ سے مراسم تھے۔ پرنسپل شگفتہ نے طالب علم کو روکنے کی کوشش کی اور ملزم کے والدین سے شکایت کی۔

گھر والوں سے شکایت کرنے پر ملزم نے اسکول کی پرنسپل اور استانی کو چھریوں کے وار سے زخمی کردیا۔ دونوں زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا لیکن شگفتہ جانبر نہیں ہوسکیں۔

اس واقعہ سے متعلق سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان بھی جاری کیا گیاہے۔

شہباز شریف نے لکھا ’’پروفیسرخالدحمید کےسفاکانہ قتل پراظہارافسوس کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔محض اختلاف کی بنیاد پر طالبعلم کے ہاتھوں ایک استاد کا قتل پوری قوم کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ہمیں ایک لمحے کے لئے سوچنا چاہئے کہ ہم میں سے ہر ایک انتہا پسند رویوں کا راستہ روکنے کے لئے کیا کردار ادا کر سکتا ہے۔‘‘


متعلقہ خبریں