پاکستان میں بغیر بھیک کے ہمیں ڈیم بنانا ہے، جسٹس (ر) ثاقب نثار

فوٹو: فائل


کینیڈا: سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) میاں ثاقب نثار نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان آبی قلت کا شکار ملک ہے لیکن حکومتوں نے اس ضمن میں اقدامات کرنا تو دور کی بات عوام الناس میں آگاہی بھی نہیں پھیلائی۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے یہ بات اٹاوہ کی بلال مسجد میں موجود پاکستانیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پرسمندر پار پاکستانیوں نے میاں ثاقب نثار کو عطیات کے چیک پیش کیے۔

سابق چیف جسٹس آف پاکستان کے پاس کچھ دیر میں ڈیم فنڈز کی مد میں چار لاکھ 26 ہزار 600 کینیڈین ڈالرز کے عطیات جمع ہوگئے جس پر انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان میں ہمیں بغیر بھیک کے ڈیم بنانا ہے۔

جسٹس (ر) ثاقب نثار نے کہا کہ میں سینیٹر فیصل جاوید اور فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا خلوص اوران کی محبت ناقابل بیان ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کے لیے قربانیاں دیتے ہیں حالانکہ کئی لوگ عشروں تک پاکستان نہیں جاتے ہیں۔

پاکستان میں پانی کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے کہا کہ آنے والے سالوں میں شاید پینے تک کا پانی دستیاب نہ ہو۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہو گی۔

جسٹس (ر) ثاقب نثار نے کہا کہ حکومتوں کی بے عملی کی وجہ سے سپریم کورٹ آف پاکستان کو اس معاملے میں مداخلت کرنا پڑی۔

انہوں نے پانی کو زندگی کے بنیادی حقوق میں شامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحقیق کے مطابق پاکستان کو ہر دس سال بعد ڈیم بنانے کی ضرورت ہے لیکن ملک میں ماحولیات کے شعبے کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس نے دعویٰ کیا کہ ہم نے ڈیم کی تعمیر کا ابتدائی کام ڈیڑھ سال کے  بجائے چھ ہفتوں میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیم کی تعمیر کے لیے لوگوں کے جذبے سے مطمئن ہوں۔

جسٹس (ر) ثاقب نثار نے کہا کہ وہ کینیڈا میں عطیات کے حوالے سے ملنے والے ریسپانس سے مطمئن ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئندہ نسلوں کے لیے سوچنا پڑے گا۔

عدالت عظمیٰ کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو ڈیم کی اہمیت سے روشناس کرانا سب سے اہم ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ 2025 کے بعد پاکستان میں شدید آبی قلت ہو گی۔

انہوں نے بلال مسجد میں موجود سمندر پار پاکستانیوں سے خطاب میں کہا کہ میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ ڈیم فنڈز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

ہم نیوز کے مطابق سابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے اوٹاوہ میں کینڈین ایوان زیریں کا بھی دورہ کیا جس میں انہوں نے اسپیکر جیف ریگن سے ملاقات کی۔

انہوں نے جیف ریگن کو پاکستان میں پانی کے بحران سے متعلق آگاہ کیا تو اسپیکر ایوان زیریں نے اظہار تشویش کرتے ہوئے استفسار کیا کہ 22 کروڑ لوگ پانی کے بغیر کیسے گزارا کریں گے؟

جسٹس (ر) ثاقب نثار نے اس پر کہا کہ پاکستان کو آبی ذخائر تعمیر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ کینیڈا نے پہلے بھی پاکستاب میں ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے مدد کی ہے۔

اسپیکر کو انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت دوبڑے ڈیم ہیں۔

اسپیکر چیف ریگن نے ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے سابق چیف جسٹس کی کاوش کی تعریف کی۔ انہوں نے میاں ثاقب نثار کو کینیڈا کامیپل مشروب تحفے میں دیا۔

پاکستانی عدالت عظمیٰ کے سابق سربراہ نے ڈیڑھ گھنٹے تک کینیڈین پارلیمنٹ کا سیشن دیکھا۔

ہم نیوزن کے مطابق سابق چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ دورے پر آئے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید کینیڈین پارلیمنٹ کے دورے کے موقع پر غیر حاضر تھے۔


متعلقہ خبریں