نیوزی لینڈ: آٹومیٹک اورسیمی آٹو میٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان

نیوزی لینڈ میں اسلحہ قوانین تبدیل کرنے کا اعلان

فوٹو: رائٹرز


کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے آٹومیٹک اورسیمی آٹو میٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان کردیا ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی میں استعمال ہونے والے ہرقسم کے اسلحے پرپابندی ہوگی۔

کرائسٹ چرچ کی مساجد پر ہونے والی دہشت گردی کی کارروائی کے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ فوجی طرز کے ہتھیار رکھنے پر پابندی ہوگی۔

نیوزی لینڈ: آٹومیٹک اورسیمی آٹو میٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان
فوٹو: رائٹرز

جیسنڈا آرڈرن نے  ملک بھر میں آٹو میٹک اور سیمی آٹو میٹک اسلحے کی فروخت پرپابندی لگانے کا اعلان کردیا ہے۔

اس ضمن میں انہوں نے پریس کانفرنس میں حوالہ دیا کہ مساجد پرحملے میں آٹومیٹک اور سیمی آٹومیٹک اسلحہ استعمال کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ اسلحے پر پابندی سے متعلق بہت جلد قانون سازی کی جائے گی۔ فوجی نوعیت کے ہتھیاروں پر پابندی کا اطلاق قانون سازی کے فوری بعد ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے:نیوزی لینڈ میں اسلحہ قوانین تبدیل کرنے کا اعلان

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ جمعہ کو ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں 50 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

سفید فام نسل پرست دہشت گرد نے مساجد میں اس وقت فائرنگ کی تھی جب لوگ نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مساجد میں موجود تھے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 15مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں 50 افراد شہید اور 47 زخمی ہوگئے تھے۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے 16مارچ کو پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ مقامی آبادی کی سیکیورٹی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کو سیکیورٹی کی سہولیات فراہم کررہے ہیں۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے حملے کے دوسرے دن ہی اعلان کیا تھا  کہ ملک میں اسلحہ قوانین تبدیل کیے جائیں گے۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سانحہ کا مرکزی ملزم سیکیورٹی اداروں کی واچ لسٹ پرنہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم کے حوالے سے کی جانے والی تفتیش میں آسٹریلوی حکام سے رابطے میں ہیں۔


متعلقہ خبریں