آصف زرداری اوربلاول کی نیب پیشی، مصطفے نواز سمیت70جیالوں پر مقدمہ درج

زرداری اوربلاول کی نیب پیشی کےموقع پرتصادم، مصطفے نواز سمیت70جیالوں پر مقدمہ درج

فائل فوٹو


اسلام آباد:سابق صدر آصف  علی زرداری اور بلاول بھٹوکی گزشتہ روز نیب میں  پیشی کےموقع پر پولیس کے ساتھ تصادم کے حوالے سے تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج کرلیا گیاہے۔ مقدمے میں سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھراور راجہ شکیل عباسی سمیت 70 جیالےنامزدکے گئے ہیں۔

مقدمے میں پولیس اہلکاروں پرحملہ، کارسرکار میں مداخلت اور توڑپھوڑ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ غیر قانونی جلوس، حکومتی اداروں کے خلاف  توہین آمیز نعروں کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر  کی گرفتاری کیلئے چیئرمین سینیٹ سے رابطہ کیا جائے گا۔

چیرمین سینیٹ کی اجازت کے بعد مصطفیٰ نواز کی گرفتاری کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیے:آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے نیب کو بیان ریکارڈ کرا دیا

اسلام آباد پولیس کی طرف سے کاٹی گئی ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی کارکن جلوس کی شکل میں نادراچوک آئے۔کارکن حکومت اورنیب کیخلاف توہین آمیز نعرے لگا رہے تھے۔علاقہ مجسٹریٹ نے دفعہ 144 کے نفاذ سے آگاہ کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر ہونے کا کہا۔پی پی پی کارکنوں نے پولیس اہلکاروں پرحملہ کیا۔

کارکن رکاوٹیں توڑتے ہوئے نیب آفس کے بیرونی گیٹ تک پہنچ گئے۔  ی پی پی کارکنوں کے حملے میں 9 پولیس اہلکار، صحافی زخمی بھی ہوئے ۔

پولیس نے ایف  آر میں لکھا کہ پولیس پر حملہ  کرنیوالے پیپلز پارٹی کے 20 کارکن گرفتار کرلیے گئے ہیں۔ مصطفیٰ نوازکھوکھر اور راجہ شکیل سمیت 50 افراد فرار ہو گئے۔

پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے مقدمہ کے اندراج کی خبر آنے سے قبل  آج ہی سماجی رابطے کی ویب سائٹ  پر ایک بیان بھی جاری کیاہے۔

چیرمین بلاول بھٹو زرداری  نے  ٹویٹر پر لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹویٹ کیاہے۔  بلاول نے ٹویٹ میں سوال اٹھائے ہیں اور ان کے جواب بھی از خود دیے ہیں۔

بلاول نےلکھا کالعدم جماعتوں سے وابستہ وزراء کابینہ میں ہیں  اور جمہوری کارکن زیرحراست ہیں

بلاول نے سوال کیا ’’کیا حکومت نے کالعدم جماعتوں سے وابستہ وفاقی وزرا کو کابینہ سے ہٹادیا ہے؟

بلاول نے جواب بھی از خود دیا اور لکھا ’’حکومت نے کالعدم جماعتوں سے وابستہ وفاقی وزرا کو کابینہ سے نہیں ہٹایا۔‘‘

بلاول نے دوسرا سوال اٹھا یا کہ ’’کیا اب تک پی پی کے پرامن، جمہوری سیاسی کارکن زیرحراست ہیں؟‘‘

اس پر جواب خود ہی جواب دیتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’’پی پی کے پرامن، جمہوری سیاسی کارکن اب تک زیرحراست ہیں۔‘‘


متعلقہ خبریں