سندھ میں 11 ہزار ایکڑ مبینہ بے نامی جائیداد کی نشاندہی


کراچی: جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے سندھ میں 11 ہزار ایکڑ مبینہ بے نامی جائیداد کی نشاند ہی کر دی۔

ذرائع کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس کے بعد بے نامی جائیدادوں کا بھی سراغ لگا لیا گیا۔ جس میں زرعی اور رہائشی زمینیں شامل ہیں۔

سندھ میں بے نامی جائیداد بنانے والوں میں مبینہ طور پر بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کا نام بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ جے آئی ٹی نے 8 مارچ کو بورڈ آف ریونیو سندھ کو خط ارسال کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ملک ریاض اور ان کے اہل خانہ کے نام پر بے نامی جائیداد موجود ہیں۔ بورڈ آف ریونیو کی جانب سے لکھے گئے خط میں ملک ریاض، بینا ریاض اور احمد علی ریاض کے نام پر موجود جائیداد کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں۔

ذرائع کے مطابق بے نامی جائیداد سے متعلق لکھے گئے خط میں صنم سلیم، پشمینہ ملک، زین ملک اور محمد اویس کی جائیداد کی تفصیلات بھی مانگی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں اومنی، زرداری اور بحریہ گروپ کی جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم

بورڈ آف ریونیو سندھ نے 13 مارچ کو تمام تفصیلات جے آئی ٹی کو فراہم کر دی تھیں۔

اس سے قبل پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کی امریکہ میں خفیہ جائیدادوں کی تفصیلات سامنے آئی تھیں۔

وفاقی وزیر برائے بحری امور اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی آصف علی زرداری کی گمنام جائیدادوں کی دستاویزات منظر عام پر لائے تھے۔ علی زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آصف علی زرداری کی امریکہ میں جائیداد کی موجودگی کا دعویٰ کرتے ہوئے جائیدادوں کی دستاویزات بھی جاری کی تھیں۔

علی زیدی نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ امریکہ میں موجود جائیدادوں کی پراپرٹی ٹیکس کی دستاویزات میں مالک کا نام آصف علی زرداری لکھا ہوا ہے۔ یہ جائیداد اپارٹمنٹ 37F، اسٹریٹ 72، 524 ایسٹ، نیویارک میں واقع ہے۔


متعلقہ خبریں