سانحہ کرائسٹ چرچ پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا



اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کسی علاقے، رنگ نسل تک محدود نہیں ہوتی۔ دہشت گردی کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے رکن ممالک کو استنبول بلایا گیا ہے جس میں شرکت کے لیے میں بھی آج جا رہا ہوں جب کہ سانحہ نیوزی لینڈ پر ترک وزیر خارجہ سے بھی بات ہوئی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلمانوں پر حملے کیے جاتے ہیں انہیں شہید کیا جاتا ہے لیکن عالمی میڈیا اس پر پردہ ڈالتا ہے اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی لیکن اگر کسی مسلمان یا پاکستانی کی جانب سے کوئی جرم کیا جاتا ہے تو اسے بہت زیادہ اچھالہ جاتا ہے، ہم دنیا کے اس دہرے معیار کو قبول نہیں کریں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ سانحہ نیوزی لینڈ میں شہید ہونے والے نعیم رشید اپنے بیٹے کو تو نہ بچا سکے لیکن مساجد میں موجود کئی افراد کی اج کو بچا لیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک چین اسٹریٹجگ ڈائیلاگ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ سی پیک کے بارے میں چینی حکام سے تبادلہ خیال ہوا ہے اور چین کے ساتھ ہمیشہ ہمارے تعلقات مثالی رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ افغان امن عمل پربھی بات چیت کی گئی ہے جب کہ پلوامہ واقعہ کے بعد بحران نے ثابت کیا کہ چین ہمارا دوست ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ 25 مارچ کو بیجنگ میں اہم اجلاس منعقد ہو رہا ہے جس میں وزیراعظم عمران خان کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے اعتراف جرم کے باوجود سانحہ سمجھویہ ایکسریس کے ملزمان کو رہا کر دیا۔ جو قابل افسوس ہے۔ دنیا کو بھارت کے دہرے معیار کا نوٹس لینا چاہیے۔ بھارت نے نیوزی لینڈ حملے کی مذمت تو کی لیکن مساجد اور مسلمانوں کا نام نہیں لیا۔

یوم پاکستان کی تقریب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کو یوم پاکستان پریڈ کے موقع پر مہمان خصوصی بننے کی دعوت دی ہے اور وہ آج پاکستان پہنچ رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں