ریاست کسی سے بلیک میل نہیں ہوگی، شہریار آفریدی



اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ ریاست کسی سے بلیک میل نہیں ہوگی، جو بھی شخص آئین اور قانون سے باہر جائے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جس طرح کی حرکت کل کی گئی ہے اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کے مطابق سب کو حق حاصل ہے کہ وہ احتجاج کر سکے لیکن اس کے لئے ایک طریقہ کار ہے جو قانونی ہے اسے اپنانا بہت ضروری ہے۔

’میں نے بھی بڑے دھرنے دیے ہیں اور بہت سڑکوں پر رہا ہوں لیکن کل جو کچھ ہوا ہے میڈیا اور کیمرے کی آنکھ سے کچھ چھپا ہوا نہیں ہے، کل میڈیا پر پولیس پر تشدد کیا گیا۔‘

شہریار آفریدی نے کہا کہ کل کے واقعے میں ملک کی اتنی بڑی سیاسی جماعت کیا پیغام دینا چاہتی تھی یہ ایک سوالیہ نشان ہے، اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی شخص کسی بھی عہدے پر کیوں نہ ہو اسے قانون سے باہر نہیں جانے دیں گے۔

شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ پوری پاکستانی قوم کو معلوم ہے کہ ہم نے دھرنا ضرور دیا لیکن ریاست کی رٹ کو چیلنج نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے نیب کو بیان ریکارڈ کرا دیا

انہوں نے کہا کہ یہ جو کچھ ہوا وہ منصوبہ بندی کے تحت تھا یا اچانک ہوا وہ سب کیمرے کی آنکھ میں موجود ہے جس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں۔ ہمیں ایک مہذب طریقے سے معاملات کو حل کرنا چاہیے۔ بلاول نے جو کچھ کل کہا اس سے پہلے کیا کچھ کہا یہ کس کے لئے بات کی گئی پاکستان کے لئے یا؟

وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ اس ملک میں آئین اور قانون کے مطابق سب کے خلاف ایک برابر کارروائی کی جائے گی، اگر وزیر اعظم نیب پشاور میں پیش ہو سکتے ہیں تو یہ کیوں نہیں پیش ہو سکتے؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالتیں آزاد ہیں جو بھی کوئی چیز کسی کے خلاف چاہے وہ وقت کا وزیر اعظم ہو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔


متعلقہ خبریں