حکومت اور اپوزیشن کے ایک دوسرے پر الزامات


اسلام آباد: حکومت اور اپوزیشن کے مابین ایک دوسرے پر الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔

ایک جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹربحر مند تنگی کہتے ہیں کہ ہم تعاون کے خواہاں ہیں تو دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعجازچوہدری  بولتے ہیں اپوزیشن قانون سازی کے لیے تیار ہوجائے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹربحر مند تنگی نے کہا کہ ہم تو حکومت سے کئی مرتبہ تعاون کے لیے کہہ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اطلاعات کا بیان نیشنل ایکشن پلان کے منافی ہے، مصطفیٰ نواز

ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم تو حکومت سے کہتے ہیں کہ آؤ ملک کو مشکلات سے نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورمیں ہم سب کو ساتھ لے کر چلے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہونی چاہیئے۔ ہم نے پارلیمنٹ جانے سے اس لیے منع کیا تاکہ وہاں کے ماحول سے بچا جاسکے۔

اے پی ایس کے واقعہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا، امیتاز گل

تجزیہ کار امیتاز گل نے کہا کہ اس وقت نیوزی لینڈ کی حکومت اور وزیراعظم نے ایک بہترین کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اے پی ایس کے واقعہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک کی ترقی اور بقا کے لیے سب کو مل کر مسائل حال کرنے ہوں گے۔

شدت پسندی پر قابو پانا ضروری ہے، اعجازچوہدری 

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعجازچوہدری نے کہا کہ شدت پسندی پر قابو پانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مختلف تہذبیوں میں مکالمے کی اشد ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی پر ذمےداری ڈالنے سے بہتر ہے کہ ہم خود ذمےدار ہونے کا ثبوت دے دیں۔ اعجاز چوہدری نے نیشنل ایکشن پلان سے متعلق کہا کہ اس وقت پاکستان کے حالات کیا ہیں۔ اس صورتحال میں ایف اے ٹی ایف سمیت مختلف معاملات پر بات کرنے کی ضرورت ہے لیکن کوئی بھی بات کرنے کو تیار نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی اپوزیشن کا بھرپور کردار ادا کرے گی، بلاول بھٹو

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اس وقت بین الاقوامی معاملات پر سب سے زیادہ باخبر وزیراعظم عمران خان ہے۔ پیپلز پارٹی کا رویہ بہت مناسب تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن قانون سازی کے لیے تیار ہوگی تو ہم ضرور کریں گے۔


متعلقہ خبریں