جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس بند

اسلام آباد: پشاور موڑ سے ائرپورٹ تک میٹرو بس چلانے میں اہم پیشرفت

فائل:فوٹو


اسلام آباد: جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس بند کردی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق میٹرو بس سروس 23 مارچ سہ پہر تین بجے تک نہیں چلے گی۔ یوم پاکستان پریڈ کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے میٹرو بس سروس بند کی گئی ہے۔

واضح رہے 23 مارچ کو اسلام آباد میں ہیوی ٹریفک کا داخلہ بھی ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

موٹر وے پولیس ترجمان کے مطابق اس سلسلہ میں 19 مارچ 00:00 بجے سے دن 14:00 بجے تک تمام قسم کی ہیوی ٹریفک کا داخلہ اسلام آباد راولپنڈی میں ممنوع  رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 23 مارچ کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر نواز شریف سے اظہار یک جہتی کا پروگرام منسوخ

موٹر وے پولیس ترجمان نے کہا کہ شہریوں سے گزارش ہے کہ غیرضروری سفر سے گریز کریں اور سفر شروع کرنے سے پہلے ہیلپ لائن 130 سے مدد لیں۔

یوم پاکستان کی تقریبات کے سلسلے میں دارالحکومت اسلام آباد میں سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے جبکہ مختلف روٹس بھی بند کیے گئے ہیں اور عوام کو دوسرے راستے اختیار کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔

23 مارچ 1940 کی تاریخ

23 مارچ  1940 ایک تاریخی دن ہے جو قیام پاکستان کے لیے لازوال جدوجہد پر مہرثبت ہوا۔لاہور کے منٹو پارک میں قائداعظم محمد علی جناح کی صدارت میں مسلم لیگ نے قرارداد پاکستان منظور کی۔

برصغیر پاک و ہند میں مسلمانوں کی محرومیاں جب حد سے بڑھیں تو قیام پاکستان کی لہر چلی اور پھر وہ دن آیا جس نے تاریخ میں مسلمانوں کو الگ پہچان اور رتبہ دلایا۔

23 مارچ 1940 کو قائداعظم محمد علی جناح کی زیرصدارت مسلم لیگ کا تاریخی سالانہ اجلاس منٹو پارک لاہور میں ہوا۔ جس کے دوران مولوی فضل الحق نے قرارداد پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں: یوم پاکستان، آئی ایس پی آر کے نئے پروموز

قرارداد کا اردو ترجمہ مولانا ظفر علی خان نے کیا اور اس کی تائید میں خان اورنگ زیب خان، حاجی عبداللہ ہارون، بیگم مولانا محمد علی جوہر،آئی آئی چندریگر،مولانا عبد الحامد بدایونی اور دوسرے مسلم رہنماؤں نے تقاریر کیں۔

تقاریر کے بعد مسلمانوں کےلیےعلیحدہ وطن کی قرارداد منظور کرلی گئی جسے قرارداد لاہور کا نام دیا گیا۔ بیگم محمد علی جوہر نے تقریر میں قرارداد کوپہلی بارقرارداد پاکستان کہا۔

قرارداد کا متن

قرارداد میں کہا گیا تھا کہ ہندوستان کےوہ علاقے جو مسلم اکثریتی اورجغرافیائی طور پر ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔ ان کی حد بندی ایسے کی جائے کہ وہ خود مختارآزاد مسلم ریاستوں کی شکل اختیار کرلیں۔

قرارداد کے مطابق جن علاقوں میں مسلمان اقلیت میں ہیں۔ ۔وہاں انہیں آئین کے تحت مذہبی،ثقافتی، سیاسی، اقتصادی، انتظامی اور دیگر حقوق و مفادات کے تحفظ کی ضمانت دی جائے کیونکہ ہندوستان کا موجودہ آئین مسلمانوں کے حقوق پورے نہیں کرتا۔

قرارداد پاکستان کے سات برس بعد اسلامی جمہوریہ پاکستان کرہ ارض پر وجود میں آیا اور پوری آب و تاب کے ساتھ چمکا۔


متعلقہ خبریں