بھٹو کی برسی:بلاول ٹرین مارچ کے ذریعے لاڑکانہ پہنچیں گے

بلاول بھٹو گلگت میں جسلے سے خطاب کریں گے | urduhumnews.wpengine.com

فائل فوٹو


کراچی:پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر بلاول ٹرین مارچ کے ذریعے لاڑکانہ پہنچیں گے۔

چیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چیئرمن بلاول بھٹو زرداری 26 مارچ کو کراچی سے لاڑکانہ کیلئے ٹرین کا سفر شروع  کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے اب تک کراچی سے سکھر اور لاڑکانہ کیلئے فلائیٹ آپریشن معطل ہے اس لیے ذوالفقار بھٹو کی برسی میں شرکت کیلئے بلاول بھٹو بذریعہ ٹرین لاڑکانہ جائیں گے۔

اسی حوالےسے لاڑکانہ میں پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر نثار کھوڑو نےپریس کانفرنس میں بتایا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر بھرپور عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو 26 مارچ کو کراچی سے  براستہ روہڑی ،سکھر ،حبیب کوٹ اور لاڑکانہ پہنچیں گے۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے کارکنان مختلف ریلوے اسٹیشنز پر بلاول بھٹو کا استقبال کریں گے جن سے وہ خطاب بھی کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  بلاول بھٹو کی قیادت میں ٹرین مارچ بھی جلد ہوگا جو کے پنڈی تک کریں گے۔

اس سے قبل 13 مارچ کو اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی تھی اور اس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کے خلاف کوئی قدم ریڈ لائن ہے اور اس کے دفاع کے لیے لانگ مارچ کے لیے بھی تیار ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں عوام کے پاس جاؤں گا اور بتاؤں گا کہ ہم اٹھارویں ترمیم پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

واضح رہے پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو فوج کی حفاظتی تحویل سے رہائی کے بعد یکم اگست 1977 کو جب لاڑکانہ سے بذریعہ ٹرین کراچی پہنچے تھے تو عوام نے ان کا شاندار استقبال کیا تھا، اسی طرح جب وہ ملتان سے لاہور پہنچے تھے تب بھی بڑی تعداد میں لوگ وہاں موجود تھے۔

پیپلزپارٹی کے بانی اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی چار اپریل کو منائی جائے گی۔ سابق وزیراعظم کو ایک مبینہ قتل کے مقدمے میں چار اپریل 1979 کو تختہ دار پرلٹکایا گیا تھا۔

واضح رہے ان دنوں پاکستان پیپلزپارٹی اور حکومت کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں، چیئرمین پیپلزپارٹی نے وزیراعظم عمران خان سے کالعدم تنظیموں سے تعلق پر تین وزراء کو کابینہ سے نکالنے کا مطالبہ کیا جس پر تحریک انصاف کے رہنماوں نے بھی چیئرمین پیپلزپارٹی پر تنقید کی۔

دو دن قبل سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نیب میں پیش ہوکراپنا بیان بھی ریکارڈ کراچکے ہیں جبکہ نیب نے دونوں رہنماوں کو 30 مارچ سے قبل تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کررکھی ہے۔


متعلقہ خبریں