‘شدت پسندی کے خاتمے کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا’


اسلام آباد: تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ شدت پسندی کے خاتمے کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

تجزیہ نگار عامر ضیاء نے کہا کہ نیوزی لینڈ اور پاکستان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔ ہماری ریاست ایک کمزور ریاست ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ ایک ترقی یافتہ ملک ہے اور وہاں بنیادی مسائل ختم ہوچکے ہیں۔ ہماری ریاست میں مذہبی رجحانات بہت وسیع ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انتہا پسندی کو ختم کرنے میں بہت وقت لگے گا اس کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ معاملہ ریاست پاکستان کا ہے۔

عامر ضیا نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں  سب سے غلط چیز یہ ہے کہ ہم خود پر بہت تنقید کرتے ہیں اور دشمنوں کو اپنا ویک پوائنٹ دے دیتے ہیں۔

ملک میں دلائل کی بنیاد پر بحث کا نظریہ ختم ہو چکا ہے،مظہرعباس 

تجزیہ نگار مظہرعباس نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ نیوزی لینڈ اور پاکستان کا موازنہ ممکن نہیں لیکن اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں دلائل کی بنیاد پر بحث کا نظریہ ختم ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں کسی کو بھی پستول کی گولی سے مار ڈالنا ایک عام بات ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘سیاسی جماعتیں کالعدم تنظیموں سے ووٹ نہ مانگیں’

مظہر عباس نے کہا کہ پہلے ہم نے امریکا کی جنگ لڑی اور پھر افغانستان کی جنگ کا حصہ بنے رہے۔ ہمارے پاس کوئی منصوبہ بندی نہیں تھی اسی وجہ سے کئی غیر ریاستی تنظیمیں بن گئی اور انہیں غیر ملسح بھی نہیں کیا جاسکا۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک پریشان کن صورتحال کا شکار ہیں۔ اگر آپ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں۔ ابھی بھی ملک بھر میں لاکھوں کی تعداد میں اسلحہ موجود ہے۔

حکومت اس وقت بہت کنفوز ہے، نصر اللہ ملک

تجزیہ نگار نصر اللہ ملک نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں عدم برداشت کو ختم کرنا ہوگا۔ حکومت اس وقت بہت کنفوز ہے۔ جہاد کا اعلان کرنا ریاست کی ذمےداری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم تنظیموں کیخلاف حکومتی حکمت عملی واضح نہیں، سلیم صافی

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مرض کی تشخیص کی نہیں کرنا چاہتے۔ ہمارے وفاقی وزرا خود بول رہے ہوتے تھے کہ ہم نے دفاع پاکستان کے لیے جہاد کرنی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی سے نکالنا ہوگا اور ریاستی سطح پر اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا۔

ہم آج تک اپنے دشمن کو پہنچان ہی نہیں سکے،عمران ملک

دفاعی تجزیہ نگار بریگیڈیئر (ر) عمران ملک نے کہا کہ ہم آج تک اپنے دشمن کو پہنچان ہی نہیں سکے۔ ہم نے آج تک شدت پسندی کو ختم کرنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک درست سمت میں چلنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھارت ہندوستان کا سب سے قریبی دوست ہے اور وہ  اسے چین کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے۔


متعلقہ خبریں