پاکستان ریلوے کی 606 مسافر کوچز ناکارہ


اسلام آباد: پاکستان ریلوے کی 606 مسافر کوچز ناکارہ کا انکشاف ہوا ہے۔

پاکستان ریلوے کو صرف خسارہ ہی نہیں بلکہ مسافر کوچز اور مال برداربوگیوں اور پلوں کی عمر پوری کرلینے کے چینلج کا بھی سامنا ہے۔

ہم نیوز کے پاس موجود دستاویزی رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلوے کی 606  مال بردار بوگیاں اپنی عمر پوری کر چکی ہیں۔

اسی طرح  13  ہزار9 سو پلوں میں سے  گیارہ ہزار پل 100 سال پرانے ہیں اور نو ہزار سے زائد مال بردار بوگیاں بھی اپنی عمر مکمل کر چکی ہیں۔

دستاویزات کے مطابق ایم ایل ٹو اٹک سے کوٹری اورایم ایل تھری روہڑی سے تافتان کا 80 فیصد ٹریک اپنی معیاد پوری کرچکا ہے، اسی طرح پشاور سے لاہوراورکراچی کو منسلک کرنے والا ایم ایل ون ٹریک کا 55 فیصد حصہ اپنی معیاد پوری کرچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، ایران، ترکی ریلوے ٹریک دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریلوے ٹریک پرانے ہونے کے باوجود ان پر سفر مکمل طور پر محفوظ ہے لیکن پرانا ہونے کے باعث ریل گاڑیوں کی رفتار متاثر ہورہی ہے۔

دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بغیر گیٹ مین کے پھاٹک ریلوے حادثات کا باعث بن رہے ہیں۔

واضح رہے 2014 میں وزرات ریلوے نے محکمے کی ترقی کے لیے ویژن 2025 پیش کیا تھا جس کا مقصدریلوے کے نظام میں بہتری، عوام کے اعتماد کی بحالی اور سالانہ آمدن میں اضافہ کرنا شامل تھا۔

اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں نئے انجنوں کی خریداری اور انفراسٹرکچر میں بہتری کا ہدف مقررکیا گیا تھا جبکہ دوسرے مرحلے میں نئے ٹریکس کی بحالی اور پورے نظام میں اصلاحات لانے کے لیے 2021 کا ہدف مقررکیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں