مہمند ڈیم کی کنسلٹنسی فیس میں غیرقانونی اضافے کا انکشاف



اسلام آباد: محمدمالک نے ہم نیوزپراپنے پہلے پروگرام میں مہمند  ڈیم کی کنسلٹنسی فیس میں غیرقانونی اضافے کا انکشاف کیا ہے۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ وِدھ مالک میں میزبان محمد مالک  نے انکشاف کیا کہ مہمند ڈیم کے لیے کنسلٹنسی فیس میں چیئرمین واپڈا نے ایک دستخط کرکےعبدالرزاق کی کمپنی ڈیسکون کو  دس ارب روپے کا فائدہ پہنچایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کے ٹینڈر کو ایسے وقت بدلا گیا جب واپڈا میں اہم عہدے خالی پڑے ہیں۔

محمد مالک نے وزیرخزانہ اسد عمرکے حوالے سے بتایا کہ وہ وزیراعظم عمران خان  کے دورہ ملائیشیا پرانتہائی پرجوش تھے۔ مہاتیرمحمد سے جب ملاقات ہوئی توانہوں نے کہا کہ ہم نے بھی آپ کی طرز پرقومی اداروں کوبحران سے نکالنے کے لیے فنڈ بنایا ہے جس پرمہا تیرمحمد نے اسے فوری طورپربند کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ  یہ مسئلے کا حل نہیں ہے۔

وزیراعظم نے غلط احکامات دینے پر ماننے پربیوروکریٹس ہٹائے،روف کلاسرا

سئینر صحافی اور تجزیہ کار روف کلاسرا نے کہا کہ پاکستان میں اشرافیہ قومی وسائل پر قبضہ کرکے لوٹتی ہے اور عوام غریب ہی رہتے ہیں، جس مضبوط شخص کے خلاف کارروائی شروع ہوتی ہے، یہ سب اکٹھے ہوکراسے روک دیتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں نوازشریف، آصف زرداری اور عمران خان کو پکڑا جاسکتا ہے لیکن بڑے کاروباری افراد کو نہیں پکڑا جاسکتا، نیب میاں منشاء کی طلبی کے باوجود ان کے خلاف کچھ نہیں کرسکا ہے.

روف کلاسرا نے کہا کہ سندھ میں ملک ریاض کو سرکاری زمینیں آصف علی زرداری نے دی ہیں، یہ سیاسی اشرافیہ مسئلے کا حل نہیں بلکہ خود مسئلہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  سیاست دان بیوروکریٹس سے زیادہ سمجھ بوجھ رکھتے ہیں،فواد حسن فواد نے ہر جگہ اپنے لوگ لگائے، اب اعظم خان کے بارے میں بھی یہی بات سامنے آرہی ہے۔

روف کلاسرا نے انکشاف کیا کہ عمران خان نے کچھ بیوروکریٹس کو اس لیے ہٹایا یا مختلف عہدوں پر تعینات نہیں کیا کیونکہ انہوں نے وزیراعظم کے غلط احکامات نہیں مانے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 40 سال سے کبھی ایسا وزیرخزانہ نہیں بنایا گیا جو اس کے لیے تجربہ اور اہلیت رکھتا ہو، یہ سب فراڈ سے حکومت چلانے کی کوشش کرتے ہیں اور یہ حکومت بھی یہی کررہی ہے۔

سپریم کورٹ نے نوازشریف ضمانت کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے متعلق کہا کہ حقائق سے آگاہ نہیں کیا گیا جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے گرینڈ حیاٹ ہوٹل اور بنی گالا ریگولرایزیشن کے حوالے سے یہی سپریم کورٹ کو کہا ہے۔

ڈیم کے معاملات شفاف نہ ہوئے توعبدالرزق داؤد پکڑےجائیں گے،ارشد شریف

سئینر صحافی ارشد شریف نے کہا کہ ایل این جی کی انکوائری شاہد خاقان عباسی کے دورحکومت میں قومی مفاد میں معطل کی گئی لیکن ان کے وزیراعظم نہ رہنے کے بعد یہ انکوائری دوبارہ کھل گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عبدالرزق داؤد نے اگر ڈیم کے معاملات شفاف نہ کیے تو ساری باتیں سامنے آجائیں گی اور وہ بھی پکڑے جائیں گے۔

ارشد شریف نے کہا کہ فواد حسن فواد کے خلاف نیب کی انکوائری مکمل ہوگئی ہے اور اس میں تحقیقاتی اداروں کو ایسی ایسی تفصیلات ملی ہیں جس سے ان کے اربوں روپے کے اثاثے ہونے کا راز کھلتا ہے، اعظم خان بھی فواد حسن فواد ہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اور وفاق میں بیوروکریسی کام نہیں کرنا چاہتی اس لیے نیب کے پیچھے چھپ رہی ہے، بیوروکریسی میں بھی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن نے سرمایہ کاری کررکھی ہے جبکہ تحریک انصاف نے ایسا نہیں کیا اس لیے اب کام آگے نہیں بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ کوئی بھی ہو اس کا فارمولا ایک ہی ہوتا ہے، ماضی میں گیس پر چھ فیصد اضافی رقوم لینے پرسپریم کورٹ نے نوٹس لیا تھا اب یہ رقوم 10 فیصد سے زائد ہوچکی ہیں لیکن ان کا دفاع کیا جارہا ہے۔


متعلقہ خبریں