واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ ہم ایسا فغانستان چاہتے ہیں جو کسی کیلئے خطرہ نہ ہو۔
زلمے خلیل زاد نے افغان مفاہمتی عمل کیلئے یورپی یونین، چین اور روس کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر امریکی نمائندہ خصوصی نے ٹویٹ کیا ہے کہ ہم افغانستان کی خودمختاری کی عزت کرتے ہیں اور تمام افغانوں کیلئے امن چاہتے ہیں۔
Welcome the robust interest in #AfghanPeaceProcess. Met with my counterparts from Russia & China and then the EU before we all came together for lunch. We respect Afghan sovereignty, want peace for all Afghans & seek an #Afghanistan that is never a source of threat for any of us. pic.twitter.com/MojOICulC4
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) March 22, 2019
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ہم ایسا افغانستان چاہتے ہیں جو کسی کیلئے بھی خطرہ نہ ہو۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایونکا ٹرمپ نے بھی زلمے خلیل زاد سے ملاقات کی ہے اور افغان مفاہمتی عمل میں خواتین کے شمولیت کی اہمیت پر زوردیا ہے۔
یہ بھی پرھیں:امریکہ، طالبان مذاکرات:امریکی انخلا پر معاہدے کا ڈرافٹ تیار
افغان طالبان سے مذکرات میں پیش رفت ہو رہی ہے، امریکہ
افغان نیوز ایجنسی طلوع نیوز نے بھی مذکورہ بالا ملاقات کی خبر ذرائع کے حوالے سے دی ہے تاہم کسی سرکاری ذرائع سے ایونکا ٹرمپ اور زلمے خلیل کی ملاقات کی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی۔
President Trump’s daughter and advisor Ivanka Trump has met with #US envoy for Afghanistan’s #peace Zalmay #Khalilzad and has stressed on importance of #Afghan women’s presence in the peace talks, sources in Washington said. pic.twitter.com/IsJx0sFjTI
— TOLOnews (@TOLOnews) March 23, 2019
افغانستان میں امن کے قیام کے لیے امریکہ، قطر اور پاکستان سمیت کئی ممالک کی جانب سے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں، امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی جانب سے پاکستان کو امن عمل میں کردار اداکرنے کی درخواست کے بعد اس عمل میں تیزی آئی ہے۔
دو ہفتے قبل 12 مارچ کو قطر میں امریکہ اور طالبان امن مذاکرات کا پانچواں دور ہوا تھا جس میں امریکی انخلا کے بارے میں دستاویزات تیار کی گئی ہیں۔ معاہدے کی دستاویزات انگریزی اور افغانستان کی مقامی زبان میں لکھی گئی ہیں تاہم کسی فریق نے فی الحال معاہدے پر دستخط نہیں کیے۔