ایسا افغانستان چاہتے ہیں جو کسی کیلئے خطرہ نہ ہو، زلمے خلیل

ایسا افغانستان چاہتے ہیں جو کسی کیلئے خطرہ نہ ہو، زلمے خلیل

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ ہم ایسا فغانستان چاہتے ہیں جو کسی کیلئے خطرہ نہ ہو۔

زلمے خلیل زاد  نے افغان مفاہمتی عمل کیلئے یورپی یونین، چین اور روس کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر امریکی نمائندہ خصوصی نے ٹویٹ کیا ہے کہ ہم افغانستان کی خودمختاری کی عزت کرتے ہیں اور تمام افغانوں کیلئے امن چاہتے ہیں۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ہم ایسا افغانستان چاہتے ہیں جو کسی کیلئے بھی خطرہ نہ ہو۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایونکا ٹرمپ نے بھی زلمے خلیل زاد سے ملاقات کی ہے اور افغان مفاہمتی عمل میں خواتین کے شمولیت کی اہمیت پر زوردیا ہے۔

یہ بھی پرھیں:امریکہ، طالبان مذاکرات:امریکی انخلا پر معاہدے کا ڈرافٹ تیار

افغان طالبان سے مذکرات میں پیش رفت ہو رہی ہے، امریکہ

افغان نیوز ایجنسی طلوع نیوز نے بھی مذکورہ بالا ملاقات کی خبر ذرائع کے حوالے سے دی ہے تاہم کسی سرکاری ذرائع سے ایونکا ٹرمپ اور زلمے خلیل کی ملاقات کی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی۔

افغانستان میں امن کے قیام کے لیے امریکہ، قطر اور پاکستان سمیت کئی ممالک کی جانب سے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں، امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی جانب سے پاکستان کو امن عمل میں کردار اداکرنے کی درخواست کے بعد اس عمل میں تیزی آئی ہے۔

دو ہفتے قبل 12 مارچ کو قطر میں امریکہ اور طالبان امن مذاکرات کا پانچواں دور ہوا تھا جس میں امریکی انخلا کے بارے میں دستاویزات تیار کی گئی ہیں۔ معاہدے کی دستاویزات انگریزی اور افغانستان کی مقامی زبان میں لکھی گئی ہیں تاہم کسی فریق نے فی الحال معاہدے پر دستخط نہیں کیے۔


متعلقہ خبریں