غیر قانونی تجاوزات، سندھ حکومت کو نوٹس جاری


سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے شہر میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی تجاوزات کے حوالے سے سندھ حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے منگل کو سماعت مقرر کر لی۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے اداروں کے سربراہان کو رپورٹ کے ہمراہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس منیب اختر درخواست پرسماعت کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ کونگرانی کی ہدایت کی تھی جس پر سندھ حکومت اور ایس بی سی اے نے کارروائی کے لئے مہلت مانگ لی تھی ۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہر کو تجاوزات سے پاک اور اصل شکل میں بحال کرنے کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ،باغ ابن قاسم سمیت شہر بھر سے تجاوزات کا ملبہ فوری ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

عدالت کی طرف سے حکم دیا گیا ہے کہ تجاوزات گرانے اور ملبہ اٹھانے میں کوئی ادارہ مداخلت نہ کرے۔ جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیئے کہ چھوٹے چھوٹے پلاٹس پر کاروباری ادارے اور ریسٹورنٹس بنادیے گئے ہیں۔ اب گلیوں میں چلنے کی جگہ نہیں بچی۔

جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ان کا بھی خواب ہے کہ کراچی اصل شکل میں بحال ہو اور یہاں کی رونقیں لوٹ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر کو اصل حالت میں رکھنا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ذمہ داری تھی لیکن اس نے اپنا کام نہیں کیا۔

ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ شہر کو اصل شکل میں بحال کرنے کیلئے ماہرین کی مدد لے رہے ہیں۔ اس حوالے سے یکم جنوری کو کانفرنس میں ماہرین سے رائے بھی لی گئی ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے اپنے دلائل میں کہا کہ اگر منصوبہ بندی کے بغیر کارروائی کی گئی تو انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ اس لئے کارروائی کے لئے مہلت دی جائے۔ ایس بی سی اے نے بھی عدالت سے آپریشن کے لئے مزید آٹھ ہفتے کی مہلت طلب کرلی۔

جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ وہ چیف جسٹس سے درخواست کریں گے کہ کیس متعلقہ بینچ میں لگایا جائے اور ایجنسیوں کو کارروائی کیلئے مہلت ملے۔ سماعت میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ جہاں جہاں مشکلات پیش آرہی ہیں عدالت کو آگاہ کردیا ہے۔


متعلقہ خبریں