نوازشریف کے گردوں کا مرض مزید بڑھ گیا ہے، مریم نواز

والد کی صحت سے متعلق بہت پریشان ہوں،مریم نواز

فائل فوٹو


مریم نواز نے اپنے والد اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے بعد کہا ہے کہ ان کے گردوں کے مرض کی نوعیت سنگین ہو چکی ہے اور مرض اسٹیج تھری تک پہنچ چکا ہے جبکہ انہیں بازو میں بھی بدستور تکلیف ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے والد کی میڈیکل رپورٹ شائع کرتے ہوئے اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ آج جیل میں نوازشریف سےملاقات ہوئی، نوازشریف کے گردوں کا مرض مزید بڑھ گیا ہے جبکہ گزشتہ روز گردوں کے ٹیسٹ کے نتائج ٹھیک نہیں آئے۔

یاد رہے کہ مریم نواز شریف نے کل والد سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر دھرنا دینے کی دھمکی دی تھی۔

مریم نواز نے کہا کہ اگر مجھے اور نوازشریف کے ڈاکٹر کو سابق وزیراعظم سے ملاقات کی اجازت نہ دی گئی تو کل (بروز ہفتہ) جیل کے باہر دھرنا دیا جائے گا۔

مریم نواز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا ہے کہ نواز شريف کا گردوں کا مرض سنگين ہوتا جا رہا ہے اور گردوں کے ٹيسٹ درست نہيں ہيں۔

مریم نواز نے ٹویٹ کیا کہ میں نے جس ڈاکٹر کو نوازشریف کے معائنے کیلئے بھیجا تھا، اسے دو گھنٹے جیل کے باہر انتظار کروانے کے بعد واپس بھیج دیا گیا۔ مجھے اور نواز شريف کے معالج کو نہ ملنے ديا تو کل اجازت نہ ملنے تک جيل کے باہر رہوں گی۔

مریم نواز نے کہا کہ ہم نے 21 مارچ کو ہوم ڈپارٹمنٹ کو خط لکھا تھا اور میں ایک بار پھر تحریر طور درخواست بھیج رہی ہوں کہ معالج کو نوازشریف سے ملنے کی اجازت دی جائے۔

مریم نواز نے اپنی ٹویٹ میں نوازشریف سے ملاقات کے لئے ایڈیشنل سیکرٹری ہوم کون لیگ کی طرف سے لکھا گیا خط بھی ٹیگ کیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف سے مریم نواز اور ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو فوری ملاقات کی اجازت دی جائے۔ نواز شریف سے فوری ملاقات ان کی خرابی طبیعت کے باعث ضروری ہے۔

خط میں درج ہے کہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان تین گھنٹے تک کوٹ لکھپت کے باہر موجود رہے مگر انہیں نواز شریف سے ملاقات کی اجازت نہیں مل سکی۔ نوازشریف کے کچھ ٹیسٹ فوری طور پر ہونا ضروری ہیں۔ نواز شریف کو روزانہ کی بنیاد پر دل کی تکلیف کی شکایت ہو رہی ہے۔


متعلقہ خبریں