گورنر و وزیراعلیٰ سندھ کی مفتی تقی عثمانی سے ملاقات


گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے دارالعلوم   کورنگی جاکر مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کی۔

اس موقع پر حلیم عادل شیخ اور خرم شیر زمان بھی گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ کے ہمراہ موجود تھے۔

گورنر سندھ نے مفتی تقی عثمانی پر حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ملزموں کی گرفتاری میں کوئی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ بھی مفتی تقی عثمانی سے ملنے دارالعلوم آئے۔ وزیراعلی نے کہا کہ اللہ پاک نے آپ پر خاص کرم کیا ہے۔ آپ اور آپ کی فیملی کو حملے میں محفوظ رکھا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ انہیں واقعے پر بہت افسوس ہوا ہے۔کراچی میں امن کے دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

مزید پڑھیں: عالم دین مفتی تقی عثمانی پر ہونے والے قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج

وزیراعلیٰ نے حملہ کرنے والوں کو جلد گرفتار کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ مفتی تقی عثمانی نے واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا  کہ انہیں چاروں طرف سے گولیاں ماری گئیں، اللہ کا کرم تھا کہ وہ اور ان کے اہل خانہ محفوظ رہے ۔

وزیراعلیٰ سندھ واقعہ میں شہید پولیس  اہلکار فاروق کےگھر بھی گئے اور  ان کے والد سے تعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ شہید کے تین نابینا بچوں کا علاج ،ان کی تعلیم اور  متاثرہ خاندان کی دیگر مالی ضروریات پوری کی جائیں گے۔

دوسری جانب آئی جی سندھ کلیم امام کا کہنا ہے مفتی تقی عثمانی پر  حملے سے متعلق کچھ اشارے ملے ہیں۔

یوم پاکستان پر مراز قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو میں آئی جی سندھ کلیم امام کا کہنا تھا کہ جانتے ہیں کون لوگ ملوث ہیں، تیزی سے کام جاری ہے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ کچھ لوگ ملک اور شہر کا امن  تباہ کرنا  چاہتے ہیں، ایم کیوایم کراچی کے مسائل کا حل چاہتی ہے۔

وسیم اختر نے فاروق ستار  پر بات کرنے کو وقت کا زیاں  قرار دے دیا۔

مزار قائد پر پھول  رکھنے اور فاتحہ خوانی کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ ایم کیو ایم وڈیروں جاگیرداروں کی نہیں کارکنوں کی جماعت ہے۔

مزار قائد آنے والی سیاسی و حکومتی شخصیات نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔


متعلقہ خبریں