حکومت کا سندھ میں ہندو لڑکیوں کا جبری مذہب تبدیل کروانے کا نوٹس


وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے سندھ میں ہولی کے تہوار پر ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والی کم سن لڑکیوں کو جبری طور پر مذہب تبدیل کروانے کی کوشش کا نوٹس لے لیا ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس مارکنڈے کاٹجو کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سندھ میں ہونے والے زیادتی کے واقعے پر وزیراعظم عمران خان پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزارت انسانی حقوق کو اس واقعے سے متعلق انکوائری کرنے کا حکم دیا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مودی کا بھارت نہیں جہاں اقلیتوں کے ساتھ ظلم کیا جاتا ہے بلکہ یہ عمران خان کا نیا پاکستان ہے جہاں ظلم کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں ۔

واضح رہے بھارت کے سابق چیف جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ کہاں ہے عمران خان کا نیا پاکستان، جہاں دن دہاڑے  کم سن ہندو لڑکیوں کو زبردستی مسلمان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں یہ قانون موجود ہے کم سن بچوں کو ان کے والدین کی موجودگی کے بغیر کوئی مذہب تبدیل نہیں کروا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی ہندو برادری اس ظلم کے خلاف سراپا احتجاج ہے اگر عمران خان نے انصاف نہیں کیا تو میں ان کی پذیرائی کرنا چھوڑ دوں گا اور یہ کہنے پر مجبور ہوں گا کہ عمران خان کا نیا پاکستان کا دعوی محض دکھاوا ہے۔

مزید برآں سینیٹر قراتہ العین نے ٹوئڑ سے جاری اپنے پیغام میں بتایا ہے کہ  وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ اور وزیراعلی پنجاب کا رابطہ ہوا ہے۔

وزیراعلی سندھ نے وزیراعلی پنجاب سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ ہندو لڑکیوں کو جبری طور پر رحیم یار خان لایا گیا ہے لہذا قانون شکنی کرنے والے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور لڑکیوں کو ان کے والدین کے حوالے کیا جائے۔


متعلقہ خبریں