نواز شریف کیخلاف قابل اعتراض جملے، ن لیگی ورکرز کا لیب کے بائیکاٹ کا مطالبہ


ایک نجی لیب کی جانب سے مبینہ طور پر نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ پر قابل اعتراض جملے تحریر کیے جانے  پر مسلم لیگ نواز کے حامیوں نے سوشل میڈیا پر لیب کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہےاور اس حوالے سے ایک ٹرینڈ بھی شروع کیاہے .

تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی رپورٹ پر مبینہ طور پر لکھا گیا ہے کہ ’پاکستان کی لوٹی ہوئی رقم واپس کرکے کہیں بھی رہیں۔‘

مبینہ طور پر رپورٹ کے اس خانے میں جہاں عام طور پر مریض کا پتہ لکھا جاتا ہے،’مجھے انڈے والا برگر‘ بھی لکھا گیا ہے جو کہ سوشل میڈیا پر ایک بہت مشہور میم ہے۔

 

ن لیگ کے حامیوں نے صرف بائیکاٹ بلکہ اس سے معافی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں احتجاج کی دھمکی بھی دی جارہی ہے۔

اس خبر کے فائل کرتے وقت لیب کے بائیکاٹ کا ٹرینڈ پاکستان میں ٹاپ  ٹرینڈ میں شامل  تھا اور اس سلسلے میں ہزاروں ٹوئٹس کی جاچکی تھیں۔

لیب نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ اس کی مرضی کے بغیر اس کے ایک مریض کا ریکارڈ ٹیمپر کیا گیا۔

لیب کا موقف ہے کہ اس نے میڈیکل رپورٹ میں کوئی قابل اعتراض جملے درج نہیں کیے تھے اور ایسا کسی ٹوئٹر صارف نے کیا۔

ایک اور ٹوئٹ میں لیب نے کہا کہ اس کے معاملے کی ایف آئی اے سے شکایت کردی ہے۔

صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں واقع چغتائی لیب نے سابق نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ میں ردوبدل اور ان کے خلاف تضحیک آمیز الفاظ استعمال کیے جانے سے متعلق وضاحت دی ہے۔

 

دوسری جانب اسحاق ڈار کے بیٹے علی ڈار نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لیب کی ٹوئٹ پر اپنے ردعمل میں کہا کہ غیر پیشہ وارانہ رویے کی یہ انتہا ہے اور اس بات پر یقین کرنا مشکل ہے کہ آپ نے مریضوں کی پروفائل ایڈٹ کرنے کے حقوق ہر کسی کو دے رکھے ہیں جبکہ انہیں صرف ایڈمن کے پاس ہی ہونے چاہئیں۔

ان کا مزید کہناتھا کہ مجھے امید ہے کہ اس سلسلے میں باضابطہ طور پر معذرت کی جائے گی اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

اس حوالے سےنواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے بھی ایک صارف کی ٹویٹ پر تبصرہ کیاہے۔ مریم نواز نے کہاہےکہ جب انکی والدہ لندن میں زیر علاج تھیں تب بھی ان لوگوں کی طرف سے ایسی ہی حرکت کی گئی تھی۔ میری والدہ جس اسپتال میں زیر علاج تھیں وہاں ایک جعلی ڈاکٹر بھیجا گیا تھا۔ اسپتال انتظامیہ نے اس موقع پولیس کو طلب کرلیا تھا۔

 

نواز شریف کےمعالج کی طر ف سے کیے گئے ٹویٹ میں اس عمل کی شدید تنقید کی گئی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ یہ انتہائی غیر اخلاقی اور ان پروفیشنل رویہ ہے۔ مذکورہ لیبارٹری کو معزز وزیراعظم اور ان کے خاندان سے معافی مانگنی چاہیے۔

سابق وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف نے ایک ٹویپ کی طرف سے کی گئی درخواست کے جواب میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر لکھا ہے کہ وہ اس معاملے کو قومی اسمبلی میں اٹھائیں گے۔

پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی طرف سے بھی اس حوالے سے ایک تبصرہ سامنے آیا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا پرائیویٹ لیبارٹری کی ویب سائٹ ہیک کرکے رپورٹ بدلنے کی کوشش کی  گئی ہے میڈیا میں اس پر رپورٹ کیاگیا ہے ۔

ہم نیوز ڈاٹ پی کے نے اس حوالے سے مسلم لیگ ن کا موقف جاننے کے لیے ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب سے رابطہ کیا تاہم ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔


متعلقہ خبریں